واشنگٹن۔امریکی میں لسانی تہذیب کے علمبردار ‘ فلاسفر‘مورخ ‘ّ سنجیدگی پسند سائنس داں‘ سماجی نقاد‘ سیاسی جہدکار ناؤم چومسکی نے امریکہ اور اسرائیل کے درمیانی رشتوں کا خلاصہ کیا ہے۔ایک مباحثے کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ ’’ اسرائیلی سکیورٹی کے متعلق امریکہ کا ڈر کے لئے کونسا مشترکہ نظریہ ‘ پروپگنڈہ اور لابینگ اور پیسے بنانا ہے؟۔ جس کے جواب میں چومسکی نے کہاکہ وجہہ امریکہ کی اسرائیل کو مدد کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ ریپبلکن اسرائیلی پالیسیوں کے متواتر ہیں کیونکہ وہ بائبل اور آسمانی کتاب کی تشریح کے طور پر ‘‘۔
امریکی کے اسرائیل کے ساتھ حمایت پر بات کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ ’’ سال1967میں شدت پسند اسلام اور سعودی عرب کے مقابلہ سیکولر قومیت جس کا مطلب مصر ہے میں ایک بحران پیدا ہوا تھا۔
برطانیہ کے طرز پر امریکہ نے شدت پسند اسلام کی حمایت کی تھی۔ جس کے بعد اسرائیل انتظامیہ نے سکیولر قومیت کی ہوا دی تو امریکہ نے اس کو خاموش رہنے کا حکم دیاتھا‘‘۔
انہوں نے مزیدکہاکہ امریکہ اور اسرائیل کے فوجی اور انٹلیجنس میں قریبی روابط ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ’’ اسرائیل سے سب سے بڑی ملٹری انڈسٹری رافیلی کے امریکی ملٹری انڈسٹری سے قریبی روابط ہیں‘‘۔