اسلام آباد ۔ 19 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایک ہندوستانی سکھ خاتون جو بیساکھی تہوار میں شرکت کرنے پاکستان گئی تھی، نے آج لاہور میں ایک شخص سے شادی کے بعد اپنے ویزے کی میعاد میں توسیع کی درخواست داخل کی ہے۔ مذکورہ سکھ خاتون مشرف بہ اسلام ہوگئی۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کرن بالا جو پنجاب کے ہوشیارپور کے ساکن منوہر لال کی دختر بتائی گئی ہے۔ اس نے پاکستان کے دفترخارجہ کو ایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے اپنے ویزے کی میعاد میں یہ کہہ کر توسیع کی درخواست دی ہیکہ اس نے محمد اعظم نامی ایک مسلمان سے شادی کرلی ہے۔ دی ایکسپریس ٹریبون کے مطابق شادی 16 اپریل کو ایک سادہ سی تقریب کے دوران لاہور کے جامعہ نعیمیہ میں انجام پائی۔ خاتون نے اپنا نام آمنہ بی بی رکھا ہے اور دفترخارجہ کو اس نے جو مکتوب تحریر کیا ہے اس میں اسی نام سے دستخط کئے ہیں۔ اس نے تحریر کیا ہیکہ موجودہ حالات میں اب وہ ہندوستان واپس نہیں جاسکتی کیونکہ اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں لہٰذا پاکستان میں ہی رہنے کیلئے اس کے ویزے کی میعاد میں توسیع کی جائے۔ اطلاعات کے مطابق آمنہ بی بی (نیا نام) دیگر سکھ زائرین کے ساتھ 17 اپریل کو پاکستان آئی تھی۔ اسلام آباد سے قریب حسن ابدا میں گردوارہ پنجہ صاحب میں بیساکھی تہوار کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ اس کا ویزا 21 اپریل کو ختم ہورہا ہے۔