٭ پڑوسی ملک میں متعین عملہ اور عہدیدارو ں کو حکومت ہند کا مشورہ
٭ ہند ۔ پاک تعلقات کی کشیدگی میں مزید اضافہ ۔ پاکستان کیلئے جھٹکا
٭ ہندوستان کا فیصلہ غیر رسمی ‘ داخلی اور انتظامی عمل ہے ۔ پاکستان کا رد عمل
نئی دہلی 25 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ہند ۔ پاک تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ہندوستان نے آج پڑوسی ملک میں اپنے سفارتکاروں اور دوسرے عہدیداروں سے جو اسلام آباد میں اس کے ہائی کمیشن میں متعین ہیں کہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو جاریہ تعلیمی سال سے وہاں کے اسکولس میں نہ بھیجیں ۔ ہندوستان نے اس ہدایت کے ساتھ عملا پاکستان کو اسکول جانے کے قابل مقام نہ رہنے کی حد تک گرادیا ہے ۔ سفارتکاروں اور دیگر عہدیداروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی پاکستان سے باہر تعلیم کے انتظامات کریں۔ پاکستان میں بیشتر ہندوستانی عہدیداروں کے بچے وہاں انٹرنیشنل اسکولس میںتعلیم حاصل کرتے ہیں۔ یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب حکومت نے پاکستان میں پائے جانے والے حالات اور وہاں اسٹاف و اپنے سفارتخانوں سے متعلق دیگر پالیسیوں پر آج نظر ثانی کی تھی ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے کہا کہ تمام ممالک کیلئے یہ معمول کی بات ہے کہ وہ اپنی اسٹافنگ اور اپنے سفارتی مشن کے تعلق سے پالیسیوں پر نظر ثانی کرے ۔ خاص طور پر ان مقامات پر پائے جانے والے حالات کو دیکھتے ہوئے ایسا کیا جاتا ہے ۔ ترجمان وکاس سوروپ نے کہا کہ موجودہ تعلیمی سشن سے اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن میں متعین عہدیداروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ آئندہ احکامات تک اپنے بچوں کی پاکستان سے باہر تعلیم کے انتظامات کریں۔ ہندوستان کے اس اقدام پر فوری جواب دیتے ہوئے پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے اسلام آباد میں کہا کہ یہ ایک غیررسمی ‘ داخلی ‘ انتظامی مسئلہ ہے جس کی دو ماہ قبل اطلاع دی گئی تھی ۔ اس تعلق سے دیگر وجوہات سے ہمیں مطلع نہیں کیا گیا تھا ۔ عہدیداروں کے بموجب پاکستان میں ہندوستانی عہدیداروں کے 50 اسکول جانے والے بچے ہیں جو فی الحال اسلام آباد میں ہندوستانی سفارتخانہ میں برسر کار ہیں۔ ایک عہدیدار نے کہا کہ حکومت ہند کا یہ مشورہ در اصل پاکستان کو اسکول جانے کیلئے ناقابل مقام قرار دینے کے مترادف ہے ۔ گذشتہ ہفتے ہندوستان نے پاکستان سے کہا تھا کہ وہ وہاں ہندوستانی عہدیداروں اور ان کے افراد خاندان کی سکیوریٹی کو یقینی بنائے کیونکہ وہاں ہائی کمیشن تک مارچ اور مظاہرے ہو رہے ہیں اور وہاں کشمیر کے پاکستان سے الحاق کا دن اور یوم سیاہ بھی منایا گیا تھا ۔ ہندوستان اور پاکستان کے مابین تعلقات میں زبردست کشیگی پیدا ہو رہی ہے جبکہ وزیر اعظز پاکستان نواز شریف نے کشمیر کی صورتحال کے تعلق سے اشتعال انگیز بیان جاری کیا تھا ۔ انہوں نے 8 جولائی کو وادی کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد یہ بیان دیا تھا ۔ ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے نواز شریف کے بیان پر اپنے رد عمل میں کہا تھا کہ نواز شریف نے نہ صرف برہان وانی کی ستائش کی تھی بلکہ یہ بھی کہا تھا کہ کشمیر ایک دن پاکستان کا حصہ بن جائیگا ۔ سشما سوراج نے کہا تھا کہ اگر دنیا ختم بھی ہوجائے تب بھی نواز شریف کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ نواز شریف نے ایک بیان میںکہا تھا کہ ایک دن کشمیر ‘ پاکستان کا حصہ بن جائیگا ۔