راج گڑھ۔اسی ماہ بجرنگ نے مدھیہ پردیش کے ضلع راج گڑھ میں باوارا کے اندر ہتھیار چلانے کی تربیت پر مشتمل کیمپ منعقد کیاتھا‘جہاں پر اس کے کارکنوں کو ہندو ؤں کو تحفظ فراہم کرنے کے نام پر ہتھیار چلانے کی تربیت دی گئی ہے۔ مذکورہ کیمپ کا 3مئی سے11مئی تک انعقاد عمل میں آیاتھا جس میں 32اضلاع کے منتخب ممبرقس کو رائفل‘ تلوار اورلاٹھی چلانے کی تربیت دی گئی تاکہ ’’مخالف ملک او رلوجہاد عناصر سے مقابلہ کیاجاسکے۔
مذکورہ ہندو تنظیم نے اس کے علاوہ شوٹنگ‘ کراٹے‘ جھاڑ چڑنے کے لئے رسہ اور توال کا استعمال‘ اونچی چھلانگ لگانے کے لئے 24گھنٹے کے کیمپ میں خصوصی تربیت فراہم کی ہے۔
ایک بار داخلہ مل جانے پر کسی بھی حالت میں بجرنگی کو باہرجانے کی منظوری نہیں ملے گی۔یہ تمام سہولتیں صبح 4سے رات 11بجے تک مہیا کرائی گئی۔کیمپ کی تصوئیر منظرعام پر آنے کے بعد اس راز کا افشاء ہوا۔اے این ائی سے بات کرتے ہوئے بجرنگ دل کے ضلع کنونیر دیوی سنگھ سوندھیا نے کہاکہ’’یہ ایک سالانہ کیمپ ہے جس کا مقصد مخالف ملک اور لوجہاد عناصر سے مقابلے کی تیاری اٹھانا ہے ۔
اس کی شروعات1984میں ہوئی تھی۔درایں اثناء بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) نے کہاکہ کسی کوبھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے۔
مدھیہ پردیش بی جے پی کے ترجمان راجنیش اگروال نے کہاکہ’’یہاں پر قانون کا راج اور ملک میں دستور ہے ایسی صورت میں کسی کوبھی قانون ہاتھ میں لینا کا اختیار نہیں دیاجاسکتا۔ حکومت کی جانب سے ضروری کاروائی کی جائے گی‘‘۔
کانگریس نے بھی ٹریننگ کیمپ پر اعتراض جتایا اور حکومت سے کہا ہے کہ وہ فوری کاروائی کرے۔کانگریس کے ترجمان پنکج چترویدی نے کہاکہ’’اس طرح قانون ہاتھ میں لینے کی منظوری نہیں دی جائے گی۔جو لوگ اس طرح کی ٹریننگ لے رہے ہیں کیا انہیں ہمارے مصلح جوانوں پر بھروسہ نہیں ہے؟۔
ان کے خلاف حکومت کو فوری طور پر کاروائی کرنے چاہئے‘‘۔