شاہ جہاں پور : بین الاقوامی ہندو پریشد کے بانی و صدر ڈاکٹر پروین توگڑیا نے جلال آباد میں ایک پروگرام کے دوران کہا کہ ہم نے جس کو ہندو ؤں کا وکیل بنا کر وزیر اعظم بنایا تھا وہ مسجدوں سے محبت کر بیٹھا ہے ۔ ایسے دوہرے سکردار والے لوگوں کے اصلی چہرے سامنے آگئے ہیں ۔ جنہیں ہندو سماج معاف نہیں کرے گا ۔
جلال آباد میں ایک تقریب میں پروین توگڑیا نے کہا کہ ملک میں سکندر کے حملہ کے بعد ہماری ثقافت کی تاریخ توڑنے میں کوشش کی گئی ۔ انہوں نے ملک کے بیروزگاروں کو پکوڑے بیچنے کا روزگار دینے والے وزیر اعظم کو کہا کہ ملک کا نووجوان تعلیم تافتہ ہوگا تبھی ہمارا ملک پوری دنیا میں عظمت و وقار حاصل کرے گا ۔
انہوں نے کہا کہ کسان قرض میں ڈوب رہا ہے اور قرض کی پا بجائی نہ کرنے پر وہ خودکشی کررہے ہیں ۔ انہو ں نے ایس سی ایس ٹی پر بی جے پی حکومت کی دوہری پالیسی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کہتے ہیں کہ ایس سی ایس ٹی ایکٹ پر پارلیمنٹ ہے کور ٹ نہیں او رمندر تعمیر کرنے پر کہتے ہیں کہ کورٹ ہے پارلیمنٹ نہیں ۔ رام کے نام پر دوہری پالیسی کرنے والوں کو کرسی چھوڑ دینی چاہئے ۔
انہوں نے مودی کے مسجدوں میں جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی مسجد میں گھومنے والے رام کو بھول گئے ۔انہوں نے کہا کہ مودی مندر مندر کہنے والے مسجد سے دل لگا بیٹھے ۔ اور اب مسجد وں میں جاکر مسلمانوں کے سامنے ہاتھ جوڑ رہے ہیں۔ توگڑیا نے کہا کہ مسجدوں میں جاکر مودی ملک کی اکثریتی فرقہ کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی مہربانی پر ہندو نہیں ہے بلکہ ہندو کی مہربانی پر بی جے پی ہے ۔