باغپت : اترپردیش کے باغپت ضلع میں ایک خاندان کے ۱۳؍ افراد کے ہندو مذہب اختیار کرلئے جانے کی خبر کے پھیلنے سے مسلمانوں شدید غم پایا رہا ہے ۔ مسلمان سے ہندو بنے افراد کا دعوی ہے کہ ان کے اہل خانہ میں سے ایک نوجوان کا قتل ہوگیا تھا ۔ہم مسلمان تھے اسلئے پولیس او رحکومت ہماری مدد کرنے سے کاہلی کررہی تھی ۔ لہذا ہم نے فیصلہ کیا کہ قاتلوں کو سزا لوانے کیلئے ہندو مذہب اختیار کرلیں ۔
اسلئے انہوں نے مسلم مذہب کو ترک کر کے ہندو مذہب کو اپنا لیا ہے ۔ اور اس خاندان کے ۱۳؍ افراد نے ہندو مذہب اپنالیا ہے ۔لیکن ان کے گھر کی بعض خواتین نے مذہب تبدیل کرنے سے انکار کردیا ۔ ان خواتین نے کہا کہ ان شوہر چاہے جو مذہب اختیار کرلیں ، جو دھرم اپنا نا چاہے اپنالیں ، لیکن ہم مسلمان تھے اور ہیں او رمرے دم تک رہیں گے ۔ ایک خاتون نے اپنے شوہر کے تبدیلی مذہب کرنے پر اس قدر ناراض ہے کہ وہ اسے چھوڑ کر اپنے مائیکہ چلی گئیں ۔
ذرائع کے مطابق نوشاد جس نے ہندو مذہب میں داخلہ کے بعد اپنا نام نریندر رکھ لیا ہے اس کی بیوی رقیہ کہتی ہیں کہ ان کے شوہر جھو ٹ بول رہے ہیں کہ میں بھی ہندو بن گئی ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میں مسلمان تھی اور مرے دم تک مسلمان رہوں گی ۔ رقیہ نے اپنے شوہر سے کہا کہ آپ کو جو بننا ہے بنو مجھے اپنے ہی مذہب میں رہنا ہے ۔