نئی دہلی : جنتا دل کے سکریٹری جنرل کنور دانش علی نے آئی آئی سی سی میں منعقد پروگرام میں کہا کہ جس طرح بنگلور میں اپوزیشن کی یکجہتی کے سبب بی جے پی کے بڑھتے قدم پر روک لگ گئی ہے اگر اسی طرح ملک بھر میں اپوزیشن کے اتحاد کا سلسلہ برقرار رہا تویہ مہا گٹھ بندھن کی شکل اختیار کرلے گا ۔جس سے ۲۰۱۹ء کے عام انتخابات میں بی جے پی کے نہ صرف پاؤں اکھڑ جائیں گے بلکہ وہ الیکشن کے میدان سے بھی باہر ہوجائیگی ۔جے ڈی ایس کے قومی ترجمان دانش علی نے مزیدکہا کہ ملک اندھیرے سے روشنی کی طرف بڑھ رہا ہے۔او ربہت جلد فرقہ پرستی کی لعنت کے خلاف ایک ذہن پارٹیاں ایک پلیٹ فارم پر آجائیں گی ۔وانش کنور انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر سے خطاب کررہے تھے ۔
واضح رہے کہ کنور دانش علی جنتا دل کے قومی ترجمان ہیں او رحال ہی میں انہیں کرناٹک میں جنتا دل ایس کی طرف سے اس کمیٹی کا کنوینر بنایاگیا ہے جو جنتا دل ایس او رکانگریس کے درمیان مشترکہ پروگرام کی نگرانی کرے گی ۔اس تقریب کا انعقاد آئی آئی سی سی کے خازن احمد رضا نے کیا تھا ۔اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کے بعد رونما ہونے والی صورتحال میں کنور دانش علی نے بہت اہم کردار ادا کیا او راہل گاندھی ، سونیا گاندھی سمیت کانگریس کے بہت بڑے لیڈروں کو ایک سیکولر او رپائیدار حکومت بنوانے پر راضی کیا ۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کنوردانش کو جنتا دل کے علاوہ دوسری سیکولر پارٹیوں میں بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔انڈیا اسلامک کلچر ل سنٹر کے چیر مین سراج الدین قریشی نے کہا کہ کنور دانش علی کی خوبی یہ ہے کہ وہ ایک پارٹی سے وابستہ ہوتے ہوئے بھی تمام پارٹیوں میں اپنے دوست رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دانش علی ابھی نوجوان ہیں او روہ ملک میں کوئی بہت بڑی تبدیلی لاسکتے ہیں ۔انہوں نے کنور دانش علی کی ترقی درجات کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔