ہم افغانستان میں ہار رہے ہیں : امریکہ

امریکی اعلیٰ کمانڈر جنرل جان نکلسن کو برطرف کرنے صدر ٹرمپ کاغور

l افغانستان کی صورتحال امریکہ کے ہاتھ سے نکل رہی ہے
l امریکی انٹلیجنس کے سربراہ کو بھی برطرف کیا جائے گا

واشنگٹن ۔ 3 اگست (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ افغانستان میں تعینات امریکہ کے اعلیٰ ترین کمانڈر جنرل جان نکلسن کو برطرف کردیا جائے چونکہ ان کا ماننا ہیکہ جنگ زدہ ملک میں طالبان دوبارہ طاقتور ہورہے ہیں اور ان کی سرگرمیوں میں شدت پیدا ہورہی ہے۔ افغانستان میں دن بہ دن بگڑتی سیکوریٹی صورتحال پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے 19 جولائی کو وائیٹ ہاؤز اجلاس میں بار بار یہی تجویز رکھی اور ڈیفنس سکریٹری جیمس میٹس اور چیرمین آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا کہ وہ جنرل نکلسن کو تبدیل کردیں کیونکہ وہ جنگ نہیں جیت رہے ہیں۔ این بی سی نیوز نے وائیٹ ہاؤز کے نامعلوم عہدیداروں کے حوالے سے کہا کہ ٹرمپ کا خیال ہیکہ ہم افغانستان میں ہار رہے ہیں۔ عہدیداروں کے مطابق ٹرمپ نے افغانستان کی معدنی دولت کے بارے میں جانکاری حاصل کی اور بار بار کہا کہ افغانستان میں تعینات امریکی اعلیٰ کمانڈر کو تبدیل کردیا جائے۔ واضح رہیکہ صدر بن جانے کے بعد سے ٹرمپ نے اب تک جنرل نکلسن سے ملاقات بھی نہیں کی ہے جن کو ٹرمپ کے پیشرو صدر اوباما نے اس مقام پر مقرر کیا تھا۔ صدر ٹرمپ تیسرے صدر ہیں جنہیں افغان جنگ کا سامنا ہے۔ وائیٹ ہاؤز کے عہدیداروں کے مطابق افغانستان ہم جنگ نہیں جیت رہے ہیں۔ ہم یہ جنگ ہار رہے ہیں۔ این بی سی نیوز کے ایک عہدیدار کے حوالے سے کہا گیاکہ ٹرمپ کا احساس ہے افغانستان میں صورتحال امریکہ کے ہاتھ سے نکل رہی ہے کیونکہ امریکہ نے ایسی حکمت عملی اختیار نہیں کی ہے جس کی ضرورت تھی۔ اسی دوران امریکی انٹلیجنس کے اعلیٰ ڈائرکٹر اور قومی سلامتی مددگار برائے صدر ڈونالڈ ٹرمپ انپرا کوہن واٹنک کو بھی برطرف کردیئے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔ وائیٹ ہاؤز میں جاری اتھل پتھل کے دوران انٹلیجنس ڈائرکٹر کو بھی برطرف کیا جائے گا۔ وائیٹ ہاؤز کے بیان میں کہا گیا ہیکہ جنرل میک میٹر نے این ایس سی کی انٹلیجنس ڈائرکٹوریٹ میں اچھے کام کی ستائش کی ہے۔ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر ایچ آر میک میٹر نے کوہن واٹنک کی برطرفی کا مسئلہ اٹھایا ہے۔