ہمیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ، مایوس ہونے کی ضرورت نہیں : مولانا سید ارشد مدنی 

نئی دہلی : آج این آر سی کے معاملہ میں۵؍ الگ الگ معاملوں میں پیروی کرنے والے جمعیۃ علماء ہند کے وکلاء سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل ، سینئر ایڈوکیٹ سلمان خورشید ، سینئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ او روکیل آن ریکارڈ فضیل ایو بی جب جسٹس رنجن گگوئی اورجسٹس روہنٹن فالی نریمن کی خصوی بنچ کے سامنے پیش ہوئے تو این آر سی کے پروجیکٹ کو آرڈینیٹر مسٹر پرتیک ہزیلا او ررجسٹرار آف انڈیا مسٹر سیلیش وہاں پہلے سے موجود تھے ۔لیکن معاملہ کی سماعت ہونے کے بجائے فاضل ججوں نے انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس میں شائع ہونے والے مسٹر پرتیک ہزیلا او رمسٹر سیلیش کے ان انٹر ویو پر سخت برہمی کا اظہار کیا جس میں انہوں نے این آر سی کے حوالہ سے بات کی تھی ۔

عدالت نے ان دونوں سے سوال کیا کہ جب این آر سی کے لے کر مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں تو انہیں مذکورہ اخبار کو انٹرویو کیوں دیا ؟ فاضل ججوں نے یہ بھی کہا کہ آپ لوگ سپریم کورٹ کی ہدایت پر این آر سی کا کام دیکھ رہے ہیں ا سلئے آپ لوگ جو کہہ رہے ہیں اسے عدالت کی منشا یا رائے ہی سمجھا جائے گا ۔عدالت نے کہا کہ ایسا کہہ کہ آپ لوگ توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں ۔لیکن چونکہ آپ لوگ این آر سی کی تیاری میں مصروف ہیں اس لئے عدالت آپ کی اس غلطی کو درگذر کرتی ہے ۔تاہم عدالت نے انتباہ دیا ہے کہ وہ آئندہ ایسا کام نہ کریں او رعدالت کی اجازت کی بغیر پریس سے کوئی بات نہ کریں ۔اس پر ان دونوں نے یقین دلایا کہ وہ آئندہ ایسی غلطی نہیں کریں گے ۔قابل ذکر ہیں کہ گزشتہ ۳۱؍ جولائی کی سماعت کے بعد مسٹر پرتیک ہزیلا اور مسٹر سیلیش نے انڈین ایکسپریس کے نمائندہ کو انٹر ویو دیا تھا ا س موقع پراٹارنی جنرل آف انڈیا کے کے وینو گوپال اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل مسٹرتشار مہتا بھی عدالت میں موجود تھے ۔

آج کی اس پیش رفت پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ آج عدالت میں جو کچھ ہو ا وہ بہت امید افزا ہے ۔اس سے اس بات کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ آسام شہریت کے معاملہ کو لے کر عدالت اس قدر حساس ہے اور اس بات کا بھی پتہ چلتا ہے کہ اس کو لے کر عدالت کے باہر جو کچھ ہورہا ہے اس پر بھی عدالت کی نظر ہے ۔یہی وجہ ہے کہ فاضل جج نے مقررہ تاریخ سے قبل تمام متعلقہ لوگوں کو طلب کر کے مسٹر پرتیک ہزیلا او رمسٹر سیلیش کو نہ صرف انتباہ کیا بلکہ جسطرح اپنے دائر کار تجاوز کرکے انہوں نے اس معاملہ پر میڈیا سے گفتگو کی عدالت نے اس پر بھی اپنی سخت ناراضگی کااظہار کیا ۔مولانا مدنی نے کہا کہ ہمیں ملک کی عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں ۔