ہمایوں نے بابر سے گائے‘ برہمن اور عورت کا احترام کرنے کے لئے کہاتھا‘ راجستھا ن کے بی جے پی صدر دعوی

تاہم بی جے پی صدر مدن لال سیانی کا یہ تاریخی حوالہ بے بنیاد او رغلط ہے کیونکہ بابر دراصل ہمایوں کے والد تھے اور ان کا انتقال1531میں ہوا تھاپچاس سے پہلے ہوا تھا جبکہ ہمایوں نے اپنی آخری سانس1556میں لی تھی
جئے پور۔راجستھان بی جے پی صدر مدن لال سیانی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہوئے کہاکہ متوفی مغلیہ حکمران ہمایوں نے اپنے بیٹے بابر سے کہاتھا کہ اگر وہ ہندوستان پر حکمرانی کرنا چاہتا ہے تو اس کو گائے‘ عورت او ربرہم کا احترام کرنا ہوگا۔

سیانی نے کہاکہ ’’ جب ہمایوں بستر مرگ پر تھا‘ اس نے بابر کو بلایا اور کہاکہ’اگر وہ ہندوستان پر حکمرانی کرنا چاہتا ہے تو اس کو تین چیزیں اپنے دماغ میں بیٹھا لینے چاہئے‘ گائے‘ برہمن او رعورت کا احترام‘‘۔

تاہم بی جے پی صدر مدن لال سیانی کا یہ تاریخی حوالہ بے بنیاد او رغلط ہے کیونکہ بابر دراصل ہمایوں کے والد تھے اور ان کا انتقال1531میں ہوا تھاپچاس سے پہلے ہوا تھا جبکہ ہمایوں نے اپنی آخری سانس1556میں لی تھی۔

الور ضلع میں گاؤتسکری کے شبہ میں ایک مسلم شخص کے ہجومی تشدد میں ہلاکت کے کچھ دنوں بعد منگل کے روز رجستھان بی جے پی سربراہ کا یہ بیان منظرعام پر آیاہے۔

اس تبصرے پر بہت سارے ٹوئٹر صارفین نے تاریخی شواہد کے حوالے سے بی جے پی لیڈر کے اس بیان کا مذاق اڑایا ہے

جولائی 21کے روز 28سالہ راکھبیر خان کوخود ساختہ گاؤ رکشکوں نے مبینہ گاؤ تسکری کے الزام میں ضلع الور کے گاؤں لالہ وانڈے میں اس وقت ہجوم نے زدکوب کرکے قتل کردیا جب وہ اپنے ساتھی کے ساتھ مذکورہ گائے ہریانہ کے اپنے گاؤں لے کر جارہے تھے۔

مذکورہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے سیانی نے کہاکہ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ قانون اپنے ہاتھ میں لے۔

انہو ں نے کہاکہ حکومت سختی کے ساتھ کام کرتے ہوئے ملزمین کو سزدلائی گئی۔انہوں نے گاؤ ذبیحہ کی بھی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ‘ جابر حکمراں اورنگ زیب کے دور میں بھی گاؤ ذبیحہ ممنوعہ قراردیاگیاتھا۔سیانی نے کہاکہ’’ مسلم حکمرانوں نے گاؤذبیحہ کو منظور نہیں دی تھی۔

یہ لوگ ان کے پیروکار کیسے ہیں؟اور جس شخص کا یہاں ذکر کیاجارہا ہے کہ وہ ایک گائے تسکری کرنے والا تھا اور س پر مقدمہ درج ہے‘‘۔الور ہجومی تشدد معاملے میں بی جے پی کے بہت سارے اراکین اسمبلی نے بھڑکاؤبیانات دئے ہیں۔

لیبر منسٹر جسونت سنگھ یادو نے کہاکہ مسلمانوں کو ہندوؤں کے جذبات کے احترام میں گاؤتسکری بند کردینا چاہئے۔راکھبیر کے گھر والوں کو تعزیت پیش کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ مسلمانوں بیف کھانا بند کردینا چاہئے۔بی جے پی کے رکن اسمبلی بھنواری لال سنگھال نے میو کمیونٹی کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے کہاکہ وہ میوات علاقے میں اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔