فاشسٹ پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کو سازشی قرار دینا خود بڑی سازش: ورا ورا راو کا بیان
حیدرآباد 30 اگسٹ ( پی ٹی آئی ) فاشسٹ پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کرنے والوں کو خود سازشی قرار دینے سے بڑی کوئی سازش نہیں ہوسکتی ۔ معروف شاعر و مصنف ورا ورا راو نے یہ بات کہی جو بھیما ۔ کوریگاوں تشدد کے مقدمہ میں گھر پر نظربند کردئے گئے ہیں۔ انہوں نے مرکزی اور مہاراشٹرا دونوں حکومتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔ ورا ورا راو نے کہا کہ بھیما ۔ کوریگاوں تشدد کا مقدمہ دراصل حقوق انسانی کارکنوں کے خلاف نہیں بلکہ مرکزی و مہاراشٹرا حکومتوں کے خلاف درج کیا جانا چاہئے ۔ یہ تشدد دلتوں اور اعلی ذات کے مراٹھا افراد کے مابین ہوا تھا ۔ انہوں نے ائرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک جھوٹا مقدمہ ہے ۔ اگر فاشٹ پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کرنا ایک سازش ہے تو پھر اس سے بڑی سازش کوئی اور نہیں ہوسکتی ۔ ورا ورا راو کو مہاراشٹرا پولیس نے آج صبح سپریم کورٹ احکام کی روشنی میں حیدرآباد منتقل کیا تاکہ انہیں ان کے گھر پر نظربند کیا جاسکے ۔ سپریم کورٹ نے حقوق انسانی کے پانچ معروف کارکنوں کی گرفتاری پر مہاراشٹرا پولیس کی سرزنش کی تھی اور حکم دیا تھا کہ انہیں جیلوں میں نہ رکھا جائے بلکہ آئندہ سماعت 6 ستمبر تک ان کے گھروںپر ہی نظربند رکھا جائے ۔ مہاراشٹرا پولیس نے ان تمام جہد کاروں کے ماویسٹوں سے تعلقات کا الزام عائد کیا تھا ۔ ورا ورا راو نے کہا کہ سپریم کورٹ نے گھرپرنظربندی کا حکم دیا ہے ۔ جیسا کہ ہم کہتے رہے کہ یہ جھوٹا مقدمہ ہے ۔ بھیما ۔ کوریگاوں مقدمہ ریاستی اور مرکزی حکومتوںکے خلاف درج کیا جانا چاہئے ۔ ورا ورا راو کی اہلیہ ہیم لتا کے بموجب انہیںآج صبح سات بجے یہاںلایا گیا اور سوائے قریبی رشتہ داروں کے کسی کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے ۔ ورا ورا راو کے وکیل نے بتایا کہ تلنگانہ پولیس وکلا کو بھی ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔ ڈی سی پی سنٹرل زون وشوا پرساد نے کہا کہ سٹی پولیس صرف سپریم کورٹ احکام کی تعمیل کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ انہیں گھر پر نظر بند رکھا گیا ہے اس لئے انہیں باہر آنے کی یا کسی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے ۔ صرف ان کی شریک حیات کو اور ان کے گھر میں رہنے والے بچوں کو ہی ان سے ملاقات کی اجازت دی جا رہی ہے ۔ سٹی پولیس کی جانب سے ورا ورا راو کے اپارٹمنٹ کے اطراف سکیوریٹی کے وسیع تر انتظامات کئے جا رہے ہیں۔
سپریم کورٹ سے رجوع ہونے ورا ورا راو کے داماد کا اعلان
حیدرآباد 30 اگسٹ ( پی ٹی آئی ) تلگو شاعر ورا ورا راو کے داماد پروفیسر کے ستیہ نارائنا نے آج کہا کہ وہ پولیس کی جانب سے 28 اگسٹ کو ان کے گھر کی تلاشی کے طریقہ کار کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونگے ۔ ستیہ نارائنا ایفلو یونیورسٹی کے پروفیسر ہیں۔ انہوں نے اندیشے ظاہر کئے کہ پولیس انہیں بھی اس مقدمہ میں ماخوذ کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے ان کے ساتھ دہشت گردوں جیسا رویہ روا رکھا اور ان کی اہلیہ اور ان کے مابین شادی سے قبل ہوئی مراسلت تک کو پڑھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس ساری ہتک کے خلاف وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہو رہے ہیں۔ پولیس نے ورا ورا راو ‘ ان کی دو دختران اور ایک صحافی کے گھر کی تلاشی بھی لی تھی ۔