ہر معاملے میں تعاون کرنے کے سی آر کو نریندر مودی کا تیقن

چیف منسٹر کی دہلی میں وزیر اعظم سے ملاقات ۔ زیر التوا مسائل کے علاوہ قبل از وقت انتخابات پر تبادلہ خیال
حیدرآباد 25 اگست ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے اندرون 20 یوم دہلی پہونچکر وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ۔ آدھے گھنٹے ky ملاقات میں ریاست کے زیر التواء مسائل کے ساتھ قبل ازیں وقت انتخابات کے مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعظم نے ہر معاملے میں تعاون کا کے سی آر کو یقین دلایا ۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر تلنگانہ میں قبل از وقت انتخابات کروانے کے موڈ میں ہے ۔ ارکان مقننہ و پارلیمانی کمیٹی اجلاس سے خطاب میں ان سے آئندہ 10 تا 12 دن میں دوبارہ ملاقات کا اشارہ بھی دیا ہے ۔ جس کے بعد قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہوگیا کہ چیف منسٹر 6 ستمبر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش کرسکتے ہیں کیونکہ مذہبی نقطہ نظر سے چیف منسٹر ہندسے 6 کو اپنے لئے لکی تصور کرتے ہیں تاہم چیف منسٹر کی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد دہلی میں ٹی آر ایس ایم پی ونود کمار نے میڈیا سے بات کی ہے اور شام میں چیف منسٹر کے دفتر سے بھی پریس نوٹ جاری کیا گیا ہے جس میں ریاست کے زیر التواء مسائل پر چیف منسٹر کی وزیراعظم سے بات چیت کا تذکرہ کیا گیا ہے ۔ مگر پیشگی انتخابات پر کسی بات چیت ہونے کی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔ ذرائع سے پتہ چلا کہ کافی دیر تک چیف منسٹر اور وزیراعظم کے درمیان جلد انتخابات کے مسئلہ پر بات ہوئی ہے ۔ 20 دن قبل جب چیف منسٹر نے دہلی میں وزیراعظم سے ملاقات کی تھی تب ہی انہوں نے قبل از وقت انتخابات کے بارے میں بات کرلی تھی ۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ٹی آر ایس اور بی جے پی ایک دوسرے سے تال میل برقرار رکھتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے قبل از وقت انتخابات کی چیف منسٹر کے سی آر سے وضاحت طلب کی ہے ۔ انتخابات کا سامنا کرنے اقدامات کے بارے میں وضاحت طلب کرکے اسمبلی تحلیل کرنے کی تیاری اور اس کے بعد اقدامات پر بات چیت کی ہے ۔ سنٹرل الیکشن کمیشن کو کیا کرنا ہے ۔

مرکزی حکومت سے کیا چاہتے ہیں ۔ ان سوالات کے علاوہ دوسرے امور پر بھی تبادلہ خیال کرنے کی اطلاعات ہیں ۔ چیف منسٹر دفتر سے جاری پریس نوٹ میں بتایا گیا کہ چیف منسٹر نے وزیراعظم مودی سے تلنگانہ کے نئے زونل سسٹم کو فوری منظوری دینے کی خواہش کی ہے ۔ تاخیر سے نئے تقررات میں دشواریوں کا دعویٰ کیا ۔ پسماندہ اضلاع کی ترقی کے لیے 450 کروڑ روپئے جاری کرنے کے علاوہ ایف آر بی ایم کے زیادہ فنڈز جاری کرنے سیلف ہیلپ گروپ کی خواتین کیلئے سود پر سبسیڈی ، کسانوں کو دئیے جانے والے سود کی سبسیڈی فوری جاری کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ہائی کورٹ کی تقسیم ، ریجنل رنگ روڈ کی تعمیرات کے لیے فنڈز کی اجرائی ، قومی شاہراہوں کی توسیع نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کے لیے دفاعی اراضیات حوالے کرنے پر زور دیا ۔ چیف منسٹر نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ جن مسائل کو پیش کرچکے ہیں ۔ اس کی فوری یکسوئی کیلئے مختلف وزارتوں کو احکامات جاری کئے جائیں ۔ دوسرے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے چیف منسٹر نے ایف آر بی ایم کے زائد فنڈز ، پچھڑے اضلاع کی ترقی کیلئے فنڈز ، دفاعی اراضیات حوالے کے مطالبات پر یادداشت وزیراعظم کو پیش کی ۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ تقسیم ریاست بل میں تلنگانہ کے 9 پسماندہ اضلاع کو فی کس 50 کروڑ روپئے کے حساب سے مختص کرنے کا مرکز نے وعدہ کیا تھا ۔ تین مرحلوں میں فنڈز منظور کرنے پر چیف منسٹر نے مرکز سے اظہار تشکر کیا ۔ چوتھے مرحلے کے 450 کروڑ روپئے جاری کرنے پر زور دیا ۔ ان فنڈز کے استعمال سے متعلق فوری یوٹیلیزیشن سرٹیفیکٹس مرکز کو پیش کرنے سے بھی واقف کرایا ۔ چیف منسٹر نے وزیراعظم کو بتایا کہ نظم و نسق کو عوام کی دہلیز تک پہونچانے تلنگانہ میں اضلاع کی تنظیم جدید کی گئی ہے ۔ 21 نئے اضلاع کے ساتھ تلنگانہ کے جملہ اضلاع کی تعداد 31 تک پہونچ گئی ہے ۔ نئے اضلاع کیلئے فنڈز منظور کرنے کا مطالبہ کیا ۔ 14 ویں فینانس کمیشن کی سفارش کا حوالہ دیتے ہوئے جی ایس ڈی پی میں مزید نصف فیصد کے تحت زائد ایف آر بی ایم فنڈز فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ تلنگانہ میں فاضل بجٹ کا حوالہ دیتے ہوئے 3.5 فیصد قرض حاصل کرنے کی سہولت فراہم کرنے پر زور دیا ۔

اقامتی جونئیر کالجس میں تقررات ‘ اہل
امیدواروں کے اسنادات کی 7 ستمبر سے جانچ
حیدرآباد ۔ 25 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ میں مختلف ریزیڈنشیل (اقامتی ) جونیر کالجوں میں مخلوعہ جونیر لکچرارس کی جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے کے لیے منعقدہ ٹسٹ میں اہل (کامیاب ) امیدواروں کے سرٹیفیکٹس کی جانچ کے عمل کا آئندہ ماہ 7 ستمبر سے آغاز ہوگا ۔ سکریٹری تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن شریمتی وانی پرساد نے یہ بات بتائی اور کہا کہ مختلف ریزیڈنشیل جونیر کالجوں میں جونیر لکچرارس کی مخلوعہ ( 152 ) جائیدادوں کے لیے 1330 امیدوار اہل قرار دئیے گئے ۔