نئی دہلی ۔ /4 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے مطالبہ کیا کہ گجرات کے وزیر داخلہ ہرین پانڈیا کے قتل سے متعلق گواہ کا بیان سامنے آنے کے بعد ضروری ہوگیا کہ اس کیس کی تحقیقات سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہو ۔ سہراب الدین شیخ مبینہ فرضی انکاؤنٹر کیس میں ایک گواہ نے کہا تھا کہ سابق پولیس عہدیدار ونجارا نے ہرین پانڈیا قتل کیلئے سپاری دی تھی ۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ اس کیس کی 15 سال تک تحقیقات کے بعد ہنوز اصل خاطی کو سامنے نہیں لایا گیا بلکہ تحقیقات غیرمختتم ہے ۔ سہراب الدین اور تلسی رام پرجاپتی کے ساتھی اعظم خان کو اس کیس میں گواہ بنایا گیا ہے ۔ اس نے حال ہی میں عدالت میں دعویٰ کیا کہ گجرات کے سابق پولیس آفیسر نے ہی بی جے پی لیڈر کے قتل کا کنٹراکٹ دیا تھا ۔
’ گجرات پولیس نے سہراب اور بیوی کوثر بی کو ہلاک کیا ‘
ونجارا نے وزیر داخلہ ہرین پانڈیا کے قتل کا کنٹراکٹ دیا تھا : گواہ کا بیان
نئی دہلی ۔ /4 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سہراب الدین شیخ مبینہ فرضی انکاؤنٹر کیس کے ایک کلیدی گواہ اعظم خاں نے تحت کی عدالت سے کہا ہے کہ سابق آئی پی ایس آفیسر ڈی بی ونجارا نے گجرات کے سابق وزیر داخلہ ہرین پانڈیا کو ہلاک کرنے کیلئے اُس (شیخ) کو کنٹراکٹ دیا تھا ۔ ہرین پانڈیا بی جے پی کے سینئر لیڈر بھی تھے جن کا 2003 ء کے دوران احمد آباد میں قتل کردیا گیا تھا ۔ اعظم خاں نے جو ادے پور کا ایک گینگسٹر ہے جس کے سہراب الدین شیخ اور تلسی پرجاپتی سے گہرے تعلقات تھے ۔ سی بی آئی کے خصوصی جج ایس جے شرما کے اجلاس پر بحیثیت گواہ بیان دیتے ہوئے ادعا کیا کہ ’سہراب الدین شیخ نے مجھ سے دوران گفتگو کہا کہ اس نے نعیم خاں اور شاہد رامپوری کے ساتھ مل کر گجرات کے وزیر داخلہ ہرین پانڈیا کو قتل کرنے کا کنٹراکٹ لیا تھا اور انہوں نے یہ کام تمام کیا ، مجھے اس کا افسوس ہے ۔ میں نے سہراب سے کہا تھا کہ انہوں نے ایک اچھے انسان کو ہلاک کیا ہے ۔ لیکن سہراب نے مجھ سے کہا تھا کہ ونجارا کی طرف سے اس کو یہ کنٹراکٹ دیا گیا تھا ‘‘ ۔ سہراب نے کہا تھا کہ ’ اوپر سے یہ کام دیا گیا تھا ‘ ۔ اعظم خاں نے مزید کہا کہ نومبر 2005 ء کے دوران ادے پور جیل میں پرجاپتی سے اس کی کسی طرح ملاقات ہوئی تھی اور سہراب کی موت کا کسی طرح پتہ چلا تھا ۔ اعظم خاں نے کہا کہ ’پرجاپتی نے مجھ سے کہا تھا کہ گجرات پولیس نے سہراب الدین اور اس کی بیوی کوثر بی کو ہلاک کردیا ہے ‘ ۔
جس کی نگرانی ایمیگر یشن بیورو یا ریاستی حکومت کی طرف سے کی جائے گی ۔ اس راستہ کے ذریعہ سرحد عبور کرنے والے کسی بھی ہندوستانی یا نیپالی شہری کو ویزا کی ضرورت نہیں ہوگی ۔