امبالہ: ہریانہ منسٹر انل وج نے ہفتہ کے روز کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی کانام بابائے قوم مہاتماگاندھی سے بڑا ہے ۔
Good that Mahatma was replaced by Modi on khadi calendar,Gandhi will also gradually be removed from currency notes says Haryana Min Anil Vij pic.twitter.com/e8AXr7WJFw
— ANI (@ANI) January 14, 2017
انل وج یہاں کھادی ولیج انڈسٹریز کمیشن ( کے وی ائی سی) کیلنڈر میں مودی کی تصوئیر پر پیدا شدہ سیاسی کشیدگی کے جواب میں یہ بات کہہ رہے تھے۔ایک نیا تنازع کھڑا کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ کھادی اسٹیشنری کے بعد مہاتماگاندھی کے تصوئیر تمام کرنسی نوٹوں سے بھی ہٹا دینا چاہئے۔
امبالہ میں ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے انل وج نے کہاکہ اس وقت مہاتما گاندھی کانام کھادی ( تحریک ) سے جڑا ہوا تھا اور کھادی ناکام ہوگئی۔’’
کھادی کا نام گاندھی سے مستقل نہیں ہے۔منسٹر نے گاندھی کی جگہ کیلنڈر میں مودی کی تصوئیر لگانے کی حمایت کرتے ہوئے وہ یہیں نہیں رکے۔’’ مہاتماگاندھی کا ایسا نام ہے ‘ نوٹ کے اوپر چپک گئے جس دن سے ‘ نوٹ کی اہمیت ختم ہوگئی‘ اچھا کیا ہے گاندھی کو ہٹا کے مودی کو لگادیا۔
مودی زیادہ بہترین برانڈ نام ہے اور مودی کی تصوئیرلگانے کے بعد کھادی کی فروخت میں14فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔مودی حکومت میں مہاتماگاندھی کی کرنسی نوٹ پر شائع ہونے والی تصویروں کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ’’ ہٹ جائیں گے دھیرے دھیرے‘‘۔
کانگریس کے بی جے پی وزیرکی ذہنیت کو جہاں تنقید کا نشانہ بنایا وہیں‘ بی جے پی انل وج کے اس بیان کو ان کی ذاتی رائے قراردیتے ہوئے خود کو الگ رکھنے کی کوشش کرتی نظر ائی
One can only expect such kind of objectionable and nonsensical statements from BJP's leaders and ministers:RS Surjewala,Cong on Anil Vij pic.twitter.com/1za0gmvF4h
— ANI (@ANI) January 14, 2017
The way corrupt politicians use money for ill-practices it'll be good if Bapu is removed from notes: Tushar Gandhi,Gandhi's great-grandson pic.twitter.com/gdO5Y250iw
— ANI (@ANI) January 14, 2017
Unfortunate. It's not the opinion of individual,it's reflection of the mindset and ideology that they follow i.e RSS-Kapil Sibal on Anil Vij pic.twitter.com/12RAWzhtNF
— ANI (@ANI) January 14, 2017
۔ریاستی وزیرصحت اور اسپورٹس نے بعد ازاں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ’’ مہاتما گاندھی پر ان کا بیان ذاتی تھا۔ میں اس سے دستبرداری اختیارکرتا ہوں میرا مقصد کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا‘‘۔ تاہم انہوں نے اپنے تبصرے پر معافی نہیں مانگی۔
After calling Modi 'bigger brand' than Mahatma Gandhi,BJP leader withdraws comment. Read ANI story @TheAsianAgeNews https://t.co/s7RG0BhqVb
— ANI Digital (@ani_digital) January 14, 2017
چیف منسٹر ہریانہ منوہر لال کھٹر نے بھی اپنے وزیرکے اس بیان سے خود کو دور رکھا۔
It is his personal opinion and has nothing to do with the party: Haryana CM Manohar Lal Khattar on Anil Vij pic.twitter.com/Cg9RDv5dG2
— ANI (@ANI) January 14, 2017
BJP strongly condemns statement of Anil Vij,its his personal remark & not party's stand. Mahatma Gandhi is our icon: Shrikant Sharma,BJP pic.twitter.com/WX1IQZUlFo
— ANI (@ANI) January 14, 2017
سارا معاملے اس وقت شروع ہوا جب کھادی ولیج انڈسٹری کمیشن( کے وی ائی سی) کے سال نوکیلنڈر او رڈائری پر چرخہ چلاتے ہیوئے مودی کی تصوئیر شائع کی گئی‘ جبکہ وہاں مہاتما گاندھی کی تصوئیر رہتی تھی جو ایک بڑا چرخہ چلاتے ہوئے کھادی تیار کرتے ہوئے دیکھائی دیتے ہیں جو کہ بابائے قوم مہاتماگاندھی کاٹریڈمارک بھی ہے۔
Unnecessary controversy on KVIC calendar 2017 : It’s Modi govt whose efforts have made Khadi fashionable & popular again. #Khadi4Fashion pic.twitter.com/NExp9vN0QR
— BJP (@BJP4India) January 14, 2017