سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرنے ریاستوں کو مرکز کا مشورہ
نئی دہلی۔ 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) لنچنگ کے واقعات کا تدارک کرنے کیلئے مرکزی حکومت نے چہارشنبہ کو تمام ریاستی حکومتوں سے کہا کہ عوام میں اس تعلق سے بیداری پیدا کی جائے کہ کسی بھی قسم کے ہجومی تشدد کے قانون کے تحت سنگین عواقب نتائج ہوں گے۔ پیر کو سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے وزارت داخلہ اُمور نے ریاستوں کو بتایا کہ لنچنگ کے واقعات کو روکنے کیلئے احتیاطی اقدامات کئے جانے چاہئیں جو حال میں ملک کے مختلف مقامات پر پیش آئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ریڈیو، ٹیلی ویژن اور دیگر میڈیا پلیٹ فارمس بشمول محکمہ داخلہ کے اور ریاستی حکومتوں کے ویب سائیٹس پر یہ بات نشر کرنی چاہئے کہ کسی بھی قسم کے ہجومی تشدد کے قانون کے تحت سنگین عواقب نتائج ہوں گے۔ وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ’’ہم نے ریاستی حکومتوں سے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کی جانب ایک اور صلاح میں مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستوں میں کہا کہ ہر ضلع میں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رتبہ کے ایک عہدیدار کو مقرر کیا جائے ، ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کی جائے تاکہ انٹلیجنس معلومات حاصل کی جائیں اور سوشیل میڈیا پر گہری نگرانی رکھی جائے تاکہ کسی پر بچوں کو اٹھالے جانے والے یا مویشی اسمگلر کے شبہ پر حملہ نہ ہونے پائے۔ وزارت داخلہ نے بھی یہ بھی کہا کہ جہاں کہیں پر معلوم ہو کہ ایک پولیس عہدیدار یا ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کا عہدیدار ہجومی تشدد کے اس طرح کے کسی جرم کے تدارک، تحقیقات اور اس کیلئے تیزی سے مقدمہ چلانے کیلئے اقدامات کرنے میں ناکام ہوجائے تو اسے دانستہ طور پر ڈیوٹی سے لاپرواہی اور بدانتظامی سمجھا جانا چاہئے اور ایسی صورت میں متعلقہ عہدیدار کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے چیف سیکریٹریز اور ڈی جی پیز کو روانہ کی گئی۔ اس ایڈوائزری میں کہا گیا کہ ’’تمام ریاستی حکومتوں، مرکز کے زیرانتظام علاقوں اور ان کی لاانفورسمنٹ ایجنسیز سے خواہش کی جاتی ہے کہ سپریم کورٹ کی اس ہدایت پر من و عن عمل درآمد کیا جائے۔ اس سلسلے میں کی جانے والی کارروائی سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ وزارت داخلہ کو جلد روانہ کی جائے‘‘۔