ہجومی تشدد ملی مسئلہ نہیں بلکہ سیاسی مسئلہ ہے ،صرف بیان بازی سے کافی نہیں: مولانا سید ارشد مدنی 

نئی دہلی : جمعیۃ علماء ہند کے ایک مرتبہ پھر بلا مقابلہ اتفاق رائے سے صدر منتخب ہونے کے بعد مولا نا سید ارشد مونی نے مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الور کے مسئلہ کو اٹھایا او رہجومی تشدد کی شدید طور پر مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہجومی تشدد ملی مسئلہ نہیں ہے بلکہ سیاسی مسئلہ ہے ۔جس کو سیاسی طور پر ہی حل کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیاں بطور خاص وہ پارٹیاں جو اپنے آپ کو سیکولر کہتی ہیں میدان عمل میں کھل کر سامنے آئیں او ر ہجومی تشدد کے خلاف قانون سازی کے عملی اقدام کریں ۔صرف مذمتی بیانات سے کافی نہیں ہے ۔

جمعیۃ علماء ہند کا ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں آئندہ مدت کیلئے مولانا سید ارشد مدنی کی صدارت کا اعلان کیا گیا ۔اس موقع پر مولانا مدنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات خاص طور پر مسلم اقلیت او ردلتوں کیلئے تقسیم کے وقت سے بد تر او رخطر ناک حالات ہوچکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف جہاں آئین اور بالا دستی کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے وہیں دوسری طرف عدل و انصاف کی روشن روایات کو بھی ختم کردینے کی خطرناک روش اختیار کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان صدیوں سے اپنی مذہبی غیر جانبداری او ررواداری نہ صرف ہندوستا کی شناخت ہے بلکہ یہی اس کے آئین کی روح ہے ۔