اراکین پارلیمان واسمبلی نیز سپریم کورٹ کے وکلا پر مشتمل وفد راجستھان میں‘ الور میں مارے گئے عمران خان کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد راجسمند روانگی‘عوامی سماعت کے بعد ضلع مجسٹریٹ اور سپریڈنٹ آف پولیس سے ملاقات‘ وسندھرا حکومت پر آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکامی کا الزام۔
نئی دہلی۔ گاؤ رکشا کے نام پر قتل اور تشدد کے حوالے سے اراکین پارلیمان واسمبلی سپریم کورٹ کے وکلاء کسان تنظیموں کے لیڈر اور صحافیوں کی ایک حقائق سے آگاہی کمیٹی ٹیم دوروزہ دورے پر راجستھان میں ہے۔ دورے کا مقصد راجستھان میں اقلیتوں پر ہونے والے حملوں کو بے نقاب کرنا ہے جو گذشتہ کچھ عرصہ میں اقلیتوں پر شدت پسند بھگوا عناصر کے حملوں کا مرکز بن کر ابھرا ہے اور حکومت شر پسندں پر قد غن لگانے میں نامام ہے بلکہ بادی النظر میں انتظامیہ کی جانب سے انہیں کھلی چھوٹ دی جارہی ہے۔ روانگی سے قبل وفد نے راجستھان کے حالات پر مسلم مرر ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ریاست کی بی جے پی حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ثابت ہوئی جو مبینہ طور غنڈہ گردی کرنے والوں کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں۔
ملک بھر میں 30سے زائد مسلمان گاؤ رکشکوں کا شکار ہوچکے ہیں ‘ یہ وہ معاملات ہیں جو کسی طرح میڈیا میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں اس کے علاوہ جن حملوں کی رپورٹیں میڈیا تک نہیں پہنچ سکیں وہ کتنے ہیں کوئی نہیں جانتا۔ راجستھان میں ان حملوں کا مرکز بن کر ابھرا ہے جہاں الور میںیہ بعد دیگر کئی حملوں کے علاوہ گذشتہ دنوں راجسمند میں افرازالاسلام کے قتل کا دل دہلادینے والا واقعہ پیش آیا۔ راجستھان میں عام طور پر دودھ کی تجارت سے وابستہ میو مسلمان گاؤ رکشکوں کے حملوں کا شکار ہوئے ہیں۔ بھومی ادھیکار آندولن کے بیانر تلے دورہ کرنے والے یہ وفد کیرالا سے راجیہ سبھا کے رکن کے کے راگیش ‘ مرشد آباد ‘ مغربی بنگال سے لوک سبھا رکن محمد بدر الدمی خان بہار کے رکن اسمبلی محبو ب عالم ‘ سپریم کورٹ کے وکیل سریندر ناتھ ‘ ایڈوکیٹ راسمیتا‘ ایڈوکیٹ سبھاش چندرن اور بھومی آدھیکار آندولن کے لیڈر پر مشتمل ہوگا۔
سب سے پہلے حقائق سے آگاہی کمیٹی کے اراکین گھاٹ میکاگاؤں میں عمر حان مرحوم کے اہل خانہ سے ملاقات کریگاجنہیں حالیہ دنوں کے دوران الور میں غنڈہ صفت نام نہاد گاؤ رکشکوں نے بے دردی سے ماردیاتھا۔ الور میں ہی اس سے پہلے دودھ کی تجارت کرنے والے کسان پہلو خان کو انتہائی بہیمانہ طریقے سے قتل کیاگیاتھا ۔ اس کے بعد یہ وفد راجسمند جائے گا جہاں افرازالاسلام کو کلہاڑی سے قتل کرنے کے بعد درندہ صفت شمبھو نے زندہ جلادیاتھا اور اس کے کم سن بھانجے نے پورے قتل کا ویڈیو ثبوت کیاتھا۔وفد کے اراکین یہاں پر متاثرین سے ملاقات کرنے کے علاوہ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ان کسانوں اور زرعی مزدورں سے بھی ملاقات کریں گے جو فرقہ پرست عناصر کے حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
ان کے علاوہ مقامی تنظیموں کے ذمہ داران اور پولیس کے علاوہ ریونیو افسران سے بھی میٹنگ کا منصوبہ ہے۔ الور اودئے پور میں عوامی سماعت کے انعقاد کیاجائے گا بعد میں نمائند ہ افراد کا یہ وفد الور اور راجسمند ضلع کے مجسٹریٹ ‘ سپریڈنٹ آف پولیس سے بھی ملاقات کریگا۔ بھومی آدھیکار آندولن کے لیڈر پی کرشنا پرساد نے مسلم مرر سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مجرمانہ ذہنیت کے حامل فرقہ پرست عناصر آر ایس ایس ور بی جے پی کی حمایت میں منصوبہ بند طریقے سے فرقہ وارانہ نعروں اور گاؤ رکشہ کے نام پر اقلیتی کسانوں اور مزدوروں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ا س کا مقصد ہندوستانی وعوام کوتوڑنا اور عوام کی پھوٹ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے غریبوں کی دولت پر ہاتھ صاف کرنا ہے ۔ انہو ں نے متنبہ کیا کہ آر ایس ایس ملک میں جس طرح فرقہ وارنہ سیاست کوفروغ دے رہا ہے وہ ’’غیر آئینی‘‘ اور ملک کی سالمیت کے لئے خطرناک ہے۔