گاندھی نگر۔پاٹیدار انامت اندولن سمیتی ( پی اے اے ایس ) نے جمعرات کے روز الزام عائد کیاکہ گجرات کے چیف منسٹر وجئے روپانی اور ریاستی بی جے پی کے صدر ان کے لیڈر ہاردیک پٹیل کے’’ چھیڑ چھاڑ‘‘والی سیکس سی ڈی کے پیچھے ہیں‘ اور اس الزام کو برسراقتدار سیاسی جماعت نے مسترد کردیا ہے۔بی جے پی نے تمام الزامات کو ’’ بے بنیاد‘‘ قراردیتے ہوئے مسترد کردیا اور ویڈیو کلپ کی سربراہی کو پی اے اے ایس کے اندرونی خلفشار کا نتیجہ قراردیا ہے۔پے اے اے ایس کے کنونیر دنیش بامبھانیہ نے نیو ز کانفرنس کے دوران مبینہ طور پر کہاکہ ’’ ہمیں اس بات کی جانکاری حاصل ہوئی ہے کہ سورت کے ایک بی بلڈر جو بی جے پی کے حمایتی ہیں اور ایک دوسرا شخص اس چھیڑ چھاڑ والی ویڈیو کلپ کے پس پردہ ہیں۔
مذکورہ لوگوں نے گجرات کے چیف منسٹر ( وجئے روپانی) اور ریاستی بی جے پی کے صدر جیتو واگھوانی کی ایما پر یہ کام کیاہے تاکہ مجوزہ انتخابات کے پیش نظر ہاردیک کی شبہہ کو بگاڑ سکیں۔ یہ کام ’’ چالیس کروڑ کا معاہدہ‘‘ کے نتیجے میں انجام پایا ہے‘‘ مگر اس کا خلاصہ نہیں کیا۔بامبھانیہ جو ہاردیک کے قریبی مانے جاتے ہیں نے مبینہ طور پر مزیدکہاکہ اس قسم کے 52مزید سی ڈی بیرونی ملک میں سورت کے رہنے والے دو ہندوستانیوں نے بی جے پی کی ایما پر تیار کئے ہیں۔فی الحال ہاردیک کے کم سے کم تین ویڈیو گشت کررہے ہیں۔ پہلے ویڈیو کے ساتھ ہی ہاردیک نے بی جے پی پر جوابی وار بھی کیاتھا۔
کنونیر پے اے اے ایس دنیش نے کہاکہ ’’ بی جے پی ہاردیک کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے ‘ انتخابات سے قبل ہاردیک کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دینا چاہتی ہے تاکہ اپنی پارٹی کو شکست سے بچاسکے‘‘۔انہو ں نے مزیدکہاکہ ’’ ہمارے ذرائع سے خبر ملی ہے کہ مزید52سی ڈیزان کے پاس موجود ہیں جس میں پچیس ہاردیک کی ہیں اور باقی پے اے اے ایس لیڈرس کے ہیں‘‘۔ دنیش نے کہاکہ ہمارے وکلا ء سے بات چیت کے بعد آنے والے دنوں میں اس کے خلاف ہم قانونی کاروائی کرتے ہوئے بی جے پی کے اس میں شامل ہونے کے ’’شواہد ‘‘ عوام کے سامنے پیش کریں گے۔ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے گجرات کے ڈپٹی چیف منسٹر نتین پٹیل نے کہاکہ ’’ ٹھوس امکانات ‘‘ ہیں کہ مذکورہ سی ڈی پے اے اے ایس کے کسی کارکن نے جاری کئے ہونگے جو کسی تنازع کے وجہہ سے ان سے علیحدہ ہوگیاہے۔
پٹیل نے رپورٹرس سے کہاکہ ’’ پے اے اے ایس کے مطابق دعوی کیاجارہا ہے کہ 52سی ڈیز ہیں‘ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے کسی کارکن نے یہ تیار کئے ہونگے۔ یہ پے اے اے ایس کا داخلہ معاملہ ہے۔ اس سے بی جے پی قائدین کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔معاملے کو رفع دفع کرنے کے بجائے ‘ پے اے اے ایس لیڈرس کو چاہئے کہ وہ اپنے صاف اور شفاف ہونے کا ثبوت پیش کریں‘‘۔ یہا ں پر ’’ یہ بھی ممکن ہے‘‘ کہ پے اے ایس ایس کے ایک دوکارکن اس ویڈیو کے لئے اپنا دعوی پیش کررہے جو ٹیدار باڈی ’’ گجرات کانگریس سے حاصل ہونے والے مبینہ فنڈس کی تقسیم‘‘ کے طریقہ کار سے برہم ہیں جو بناوٹی احتجاج کے لئے حاصل کیاجارہا ہے‘‘۔ کانگریس طبقے واری تنازع سے بچنے کے لئے پاٹیداروں سے دوری اختیار کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ جبکہ ہاردیک نے اب تک اپنے پتے نہیں کھولے ہیں۔ ہاردیک نے کانگریس کی حمایت کے لئے پاٹیداروں کے لئے تحفظات کے وعدے کی شرط رکھی ہے۔