ہاردک پٹیل کی جلاوطنی کے بعد گھر واپسی‘کہا تحفظات چھین لیں گے

ہمت نگر( گجرات):پاٹیدار سماج کے شعلہ بیان لیڈر ہاردک پٹیل چھ ماہ کی جلاوطنی سزا ء کی تکمیل کے بعدمنگل کے روز ایک نئے عزم کے ساتھ گجرات واپس لوٹے تاکہ پاٹیدار سماج کے لئے جس تحفظات کی تحریک کی شروعات کی تھی اس اور مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھا سکے اوراعلان کیا کہ اگر تحفظات نہیں دئے گئے ’’ ہمیں معلوم ہے کس طرح چھین سکتے ہیں‘‘۔

پاٹیدار سماج کو دیگر پسماندہ طبقات( او بی سی) کے ساتھ ملکر ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں تحفظات کی فراہمی کا مطالبہ کے ساتھ پچھلے ایک دیڑھ سال سے جدوجہد کرنے والے23سالہ ہارک پٹیل کو ریاستی حکومت کی ایماء پرگجرات ہائی کورٹ پچھلے سال جولائی میں غداری کرنے کا حکم صادر کیا

۔انہوں نے کہاکہ ’’ گجرات میں 1.5کروڑ پاٹیدار ہیں‘‘ اور تحفظات ا ن کابنیادی حق ہے ‘ اپنے اعداد وشمار کی وجہہ سے پٹیلوں کو تحفظات فراہم کرنا چاہئے اور دستوری سطح پر یہ ریاستی حکومت کے لئے ممکن بھی ہے۔

 

پڑوسی ریاست راجستھان کے ادوئے پور سے واپسی کے بعد پٹیل نارتھ گجرات میں جہاں پاٹیدار سماج کی اکثریت پائی جاتی ہے سے خطاب کرتے ہوئے پٹیل نے کہاکہ 18ماہ کی جیل اور چھ ماہ کی جلاوطنی میں ڈر نہیں ہوں‘ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو ان کی دوبارہ گرفتاری کے لئے بھی للکارہ۔

انہوں ن تمانچے کے طور پر کہاکہ ’’مجھ پر غداری کامقدمہ دائر کیاگیا۔اور میرے ساتھ کیا کرسکتے ہو؟ پھانسی پر لٹکانہ اس ملک میں آسان نہیں ہے اگر مجھے عمر قید کی سزاء بھی سنائی گئی تو میں 37سال کی عمر میں باہر اجاؤں گا میری عمر 23سال ہے ۔پٹیل نے جس انداز میں یہ باتیں کی اسی انداز میں وہاں پر موجود ان کے حامیوں نے نعرے بھی لگائے۔

پھر ایک مرتبہ تالیوں کی گونج اس وقت اٹھی جب انہوں نے کہاکہ تاناشاہ حکومت ’’ اگر دوبارہ مجھے جیل میں بند کرتی ہے تو ’’ دنگل کے لئے تیار رہیں۔کسی کانام لئے بغیر پٹیل نے پرزور انداز میں کہاکہ گجرات میں’’ جنرل ڈیر اچھا ہے جہاں موجودہ حالات میں کسانوں کو تنگ گالیوں میں لے جاکر قتل کیاجارہا ہے جبکہ جنرل ڈیر نے کھلے میدان میں 14لوگوں کو گولی سے چھننی کردیا تھا‘‘۔

پاٹیدار انامت اندولن سمیتی ( پی اے اے ایس) لیڈر نے پٹیلوں پر’’پولیس مظالم‘‘ کے حوالے سے کہاکہ ہما ری اگست2015کو پہلی عظیم ریالی جو جی ایم ڈی سی گروانڈ احمد آباد پر منعقد کی تھی جس کے دوران 14لوگ ہلاک ہوئے اور دیگر کئی زخمی بھی ہوئے جبکہ نے شمار لوگوں کو مختلف چارجس کے تحت گرفتار کیاگیااور احتجاج شدت اختیارکرنے کے بعد چارجس سے دستبرداری بھی کی گئی۔

انہوں نے ڈیوٹی پر متعین پولیس عملے سے کہاکہ میں تم میں سے کسی کو بھی جی ایم ڈی سی گروانڈ واقعہ کا ذمہ دار نہیں ٹھراتا ’’ تم لوگوں نے وہی کیا جو تمھیں اوپر سے حکم ملا۔تم میں سے اکثر نے ہمارا ساتھ دیا ہے کیونکہ تمھیں پتہ اس ہجوم میں سے کوئی ایک روز چیف منسٹر بنے گا‘‘۔

انہوں نے کہاکہ میرا کوئی ذاتی مفاد نہی ں ہے مگر ’’ تین اہم نشانہ ہیں ایماندار انتظامیہ کے لئے جدوجہد‘خوف کی حکمرانی سے آزادی‘ اور تحفظات برائے پاٹیدار‘‘۔شہہ نشین پر ہاردک پٹیل سے اظہار یگانگت کے لئے موجود نوجوان دلت جہدکار جگنیش میوانی کا حوالہ دیتے ہوئے پٹیل نے کہاکہ انہیں دلت یا دیگر اوبی سی طبقات کو دئے جارہے تحفظات سے کوئی شکایت نہیں ہے ’’ مگر مسلئے ہے اگر پاٹیدار سماج کی کوئی لڑکی 95فیصدنشانات حاصل کرنے کے بعد بھی اس کوایم بی بی ایس میں داخلہ نہیں ملتا ہے ۔۔ میں ایسا نہیں ہونے دونگا‘‘۔