ہائیکورٹ کے 3 ججس کا سپریم کورٹ جسٹس کی حیثیت سے تقرر

جسٹس جوزف کو بھی بالآخر ترقی مل گئی، عدالت عظمیٰ میں ججوں کی تعداد ۔25

نئی دہلی ۔4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ہائیکورٹ کے تین ججوں کو سپریم کورٹ ججس کی حیثیت مقرر کیا گیا ہے جس کے ساتھ ہی عدالت عظمیٰ کے ججوں کی مجموعی تعداد 25 ہوگئی ہے۔ اُتراکھنڈ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے ایم جوزف، مدراس ہائیکورٹ کی چیف جسٹس اندرا بنرجی اور اڑیسہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ونیت سارن کے سپریم کورٹ کیلئے تقررات کے اعلان سے متعلق نوٹیفکیشن آج جاری کیا گیا۔ ان کے کاغذات تقررات پر صدرجمہوریہ نے گزشتہ شب دستخط کئے تھے۔ جسٹس جوزف کے تقرر کے بعد حکومت اور عدلیہ کے مابین ایک عرصہ سے جاری تعطل و اختلاف بھی ختم ہوگیا۔ تازہ تقررات کے بعد عدالت عظمیٰ میں ججوں کی تعداد 25 تک پہونچ گئی اور ہنوز 6 جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مصرا کی قیادت میں سپریم کورٹ کالیجیم کی طرف سے جسٹس جوزف کے بحیثیت جج تقرر کیلئے 10 جنوری کو سفارش کی گئی تھی۔ تاہم حکومت نے اس سفارش کو دوبارہ طور خود کے لئے 30 اپریل کو اس بنیاد پر واپس بھیج دیا گیا تھا کہ انہیں (جوزف کو) مطلوبہ سینیاریٹی نہیں ہے۔ عاملہ نے یہ بھی بتایا تھا کہ کئی ہائیکورٹس کو نمائندگی نہیں ہے اور جسٹس جوزف کا تقرر علاقائی نمائندگی کے اُصول کے مغائر ہوگا کیونکہ ان کا اساسی ہائی کورٹ ، کیرالا ہائیکورٹ ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ اُتراکھنڈ میں 2016ء کے دوران ہریش راوت کی زیرقیادت کانگریس حکومت کو برطرف کرنے کے بعد نافذ کردہ صدر راج کو جسٹس جوزف نے کالعدم کردیا تھا۔ علاوہ ازیں طبی بنیادوں پر جسٹس جوزف کے آندھرا پردیش اور تلنگانہ ہائیکورٹ تبادلہ کیلئے کالجیم کی سفارش کو حکومت نے طویل عرصہ تک معرض التواء رکھا تھا۔ کالجیم نے جسٹس جوزف کے نام کی سفارش کے فیصلہ کا 16 مئی کو اصولی طور پر اعادہ کیا تھا ، لیکن یہ سفارش جولائی میں حکومت کو بھیجی گئی تھی۔سپریم کورٹ کی تاریخ میں تاحال 7 خاتون ججس برسرخدمت رہی ہیں جن میں جسٹس فاطمہ بی بی اولین جسٹس ہیں جنہیں 1989ء میں مقرر کیا گیا تھا جس کے بعد جسٹس سجاتا منوہر ، روما پال، گیان سدھا مشرا ، رنجنا پرکاش بھی اس عہدہ پر فائز رہی ہیں۔