۱۹؍ مئی ۱۹۱۰ء کو اس ملک کے ایک برہمن خاندان سے تعلق رکھنے والے ونائک وامن راؤ گوڈ سے کی اہلیہ لکشمی عرف گوداوری سے جب ایک لڑکا پیدا ہوا تو اس کانام والدین نے ہندو مذہب کے سب سے قابل احترام دیوتا رام چندر جی کے نام پر رام چندر ونائک گوڈ سے رکھا ۔
لیکن اس خانوادہ کی بد نصیبی یہ تھی کہ اس میں جو بھی لڑکا پیدا ہوتا تھا وہ مر جاتا تھا ۔ اس لئے ماں باپ نے یم راج کو دھوکہ دینے کی غرض سے اس لڑکے کو لڑکیوں کا لباس پہنا کر اس کی ناک چھدوادی ۔ناک میں نتھ پڑی ہونے کی وجہ سے رام چندر ونائک کو ناتھورام کہا جانے لگا ۔
ناتھورام کے والدین کو کیا معلوم تھا کہ جس بچہ کا نام وہ رام کے نام پر رکھ رہے ہیں وہ آگے چل کر راون جیسی حرکتیں کرے گا ۔ان کو کیا علم تھا کہ وہی لڑکا جو ناک میں نتھ پہن کر جوان ہوا ہے ملک میں مہاتما کے نام سے پکارے جانے والے فرشتہ صفت انسان کو سینے میں گولیاں اتاردے گا ۔
ویسے یہ بات ناتھو رام کو بھی نہیں معلوم تھی کہ اس ملک کے عوام اس پر رہتی دنیا تک تھوکیں گے او رگاندھی جی کے یوم شہادت کو یوم شہیداں کے عنوان سے منایا جائے گا۔یہ اس ملک کی خوش قسمتی ہے کہ اس کی پہچان گاندھی کا عدم تشدد کا پیغام ہے ۔
لیکن بد قسمتی سے یہاں اب ایسی طاقتیں سر اٹھا رہی ہیں جو گاندھی کے اہنسا کے پیغام کو اس ملک کا عظیم سرمایہ نہیں بلکہ گوڈ سے جیسے قاتلوں کی ذہنیت کو اپنا اثاثے سمجھتی ہیں ۔یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کا دھرم اہنسا امن شانتی او رصلح پسندی کا نہیں بلکہ قتل وغارت گری تلوار اور ترشول کا مذہب ہے ۔