گونگے اور بہروں کے اسکول ملک پیٹ میں قومی پارک کا افتتاح

حکومت کی ڈبل بیڈروم اسکیم سے تین فیصد مکانات جسمانی معذورین کے لیے مختص : کے ٹی آر کا خطاب
حیدرآباد۔5جنوری(سیاست نیوز) جمعہ کے روزگونگے اور بہرے افراد کے اسکول واقع نلگنڈہ کراس روڈ ملک پیٹ میں منفرد انداز کے قومی پارک کا افتتاح انجام دینے کے بعد ریاستی وزیر بلدی نظم ونسق و آئی ٹی تلنگانہ مسٹر کے ٹی راما رائو نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن شہر کے مختلف مقاما ت پر ایک لاکھ ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر انجام دے رہی ہے اور اس میں تین فیصد گھر جسمانی معذروین کے لئے محفوظ کردئے جائیں گے اور گراونڈ فلور پر تین فیصد مکانات جسمانی معذورین کو الاٹ کئے جائیں گے۔مسٹر کے ٹی رامارائو نے قومی پارک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جسمانی معذورین کے لئے ایک خصوصی آٹی ٹی پارک کی تعمیر بھی عمل میںلائی جائے گی‘جسمانی معذورین نژاد بنگلورو کی ایک کمپنی ‘ جس نے صرف جسمانی معذورین کا تقرر عمل میں لاتے ہوئے شہر میںپارک کی تعمیر کا بیڑا اٹھایا ہے۔کمپنی نے اس کام کے لئے پانچ تا دس ایکڑ اراضی مانگی تھی اور حکومت نے انہیں یہ اراضی فراہم بھی کردی ہے‘ بہت جلد پارک کی تعمیر کام شروع ہوجائے گا۔مسٹر کے ٹی راما رائو نے ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے تمام طبقات کے لوگوں کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ جسمانی لوگوں اور بچوں کے لئے ریاست کے ہر میونسپل کارپوریشن میں ایک پارک تعمیر کیاجائے گا۔جس کے لیے خانگی شعبوں کو اس قسم کی پہل کے لئے آگے آنے کی ضرورت ہے۔کیوں کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر کافی اہمیت کا حامل ہے۔انہوںنے کہاکہ نلگنڈہ کراس روڈ کے مقام پر 1.03ایکڑ اراضی ایک ڈمپ یارڈ تھا اور بلدیہ گریٹر حیدرآباد نے اس کو جسمانی معذروں لوگوں اور بچوں کے لئے ایک منفرد پارک میںتبدیل کردیا ہے۔ڈپٹی چیف منسٹر الحاج محمد محمودعلی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت تلنگانہ ریاست کے تمام طبقات کی خوشحالی کو یقینی بنانے کے لئے پابند عہد ہے۔ انہو ںنے اس موقع پر جسمانی معذروین کے وظائف میں اضافہ کے متعلق حکومت تلنگانہ کے اقدامات کا بھی ذکر کیا ۔قبل ازیں ریاستی وزیرداخلہ این نرسمہا ریڈی کے ہاتھوںجسمانی معذروین کے لئے تھرپی یونٹ کا افتتاح عمل میں آیا۔ ریاستی وزیرٹرانسپورٹ پٹنم مہیندر ریڈی‘ میئر گریٹر حیدرآباد بنتو رام موہن‘ ڈپٹی میئر بابا فصیح الدین ‘ کمشنر بلدیہ گریٹر حیدرآباد مسٹر جناردھن ریڈی‘ کے علاوہ مقامی کارپوریٹر ٹی سنریتا ریڈی بھی موجود تھی۔