گوری لنکیش کے قتل کا ماسٹر مائینڈ پونا کا انجینئر۔ پولیس 

منصوبے کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے اپنے ہم ذہن لوگوں کی مددحاصل کی اور بنگلور میں بھی قیام کیاتھا۔
بنگلورو۔ سماجی جہدکار اور صحافی گوری لنکیش کے قتل کی پس پردہ محرکات کی جانچ کے دوران اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم( ایس ائی ٹی)کو پتہ چلا ہے کہ اس کیس میں پہلے گرفتار ہوئے 37سالہ پونا شہر کے انجینئر امول کالے قتل کا اصل منصوبہ ساز ہے‘ جس نے اپنے منصوبہ کو پیچیدہ انداز میں انجام دینے کے لئے ہم ذہن لوگوں کا تقرر عمل میں لایاہے۔

کالے کو 21مئی کے روز دیوینگری سے ایس ائی ٹی نے میسور نژاد مخالف نسل پرستی جہدکار پروفیسر کے ایس بھگو ان کے قتل معاملے میں شبہ کی بنیاد پر گرفتار کیاتھا۔مزید کہاجارہا ہے کے کالے میں مبینہ طور پر پرشورام واگھماری کو شوٹنگ کی تربیت دی تھی اور لیٹر کے مطابق خبر یہ بھی ہے کہ ایس ائی ٹی عہدیداروں کو اپنے اقبالیہ میں بیان میں کہاہے کہ 5ستمبر2017کو گوری لنکیش پر ان کے گھر روبرو گولیا ں چلانے والو ں میں وہ ایک ہے ۔

ایس ائی ٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کیس کے پراسرار حقائق پر اس وقت سامنے ائی جب اس کیس کے ضمن میں گرفتارشدہ چھ ملزمین کے ٹی نوین کمار‘ سنجیت کمار عرف پروین‘ امور کالے عرف بھائی صاحب‘ ایت دیگویکار عرف پردیپ مہاجن‘ منوہر ڈونڈیپا ایوڈاس عرف منوج اور پروشورام واگھماری کے ساتھ سخت تفتیش کی گئی ۔

ایس ائی ٹی کے ایک افیسر نے کہاکہ ’’ تحقیقات میں امیت کو چھوڑ کر دیگر ملزمین افراد نے کالے کی شناخت کی ہے ۔ ایک مذہبی میٹنگ میں ملاقات ہوئی تھی اور انفرادی طور پر ان لوگوں سے بات کی تھی اور پھر بعد میں تمام سے ہندو مذہب کو بچانے میں ان کی مدد کا زوردیتے ہوئے ہاتھ ملایاتھا۔ ان کہ مطابق تمام نے گوری کو قتل کرنے کے لئے ہاتھ ملایاتھا‘ ان کے مطابق ‘ گوری ان کے ہندو مذہب کی توہین کررہی تھی‘‘۔

مذکورہ افیسر نے کہاکہ’’ کالے اور امیت نے ملکر پرشورام کو ستارا اور بیلگوی کے بشمول دیگر مقامات پر تربیت دی ہے۔

کالے نے اپنے منصوبے کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے بنگلور کے نیاندھلی میں قیام کیاتھا۔ ہدایت کے مطابق پرشورام 3ستمبر کے روز بنگلورو آیا اور نوین نے اس کو لے کر وہاں گیا جہاں پر کالے مقیم تھا‘ وہیں ایک او رآدمی ’انا‘سے پہچان کرائی گئی۔

ستمبر 4کے روز گوری کو مارنے کی پہلی کوشش کی گئی۔
ایس ائی ٹی کے ایک افیسر نے کہاکہ’’ کالے نے پرشورام سے اپنے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا اور اس کو ہدایت دی کی گولی سیدھے سر پر مارنا ہے۔

ستمبر4کے روز پہلی کوشش کی گئی ۔ انا گاڑی چلارہا تھا وہیں پرشورام ۔ مگر اس دن وہ اپنا کام انجام نہیں دے سکے کیونکہ گوری اس رات کو اپنے گھر تاخیر سے پہنچے تھے۔

ستمبر5کے روز دونوں شام6بجے سے گوری کے گھر کے قریب انتظار کرتے ہوئے ٹہرے تھے اور 8بجے کے قریب گوری گھر پہنچی۔ دونوں نے ان کا تعقب کیا او رپرشورام نے گوری پر گولیاں چلائیں۔ وہ سرپر گولی چلانے میں ناکام رہا اور اس کی وجہہ سے پہلی گولی گوری کے گھر کی دیوار پر لگی۔

او رمارنے کی عجلت میں اس نے مزید تین سے چار راؤنڈ گولیاں چلائی او رانا کے ساتھ فرار ہوگیا‘‘۔ افیسر نے کہاکہ ’’ قتل کے بعد دونوں کالے کے گھر پہنچے او رپرشورام کو اگلے صبح بذریعہ ٹرین سندھگی لے کر چلے گئے۔ دیگر نے اگلے ایک دو دنوں میں شہر چھوڑ دیا۔

مگر جو راست طور پر قتل میں ملوث ہیں ان میں انا کی اب بھی تلاش جاری ہے‘‘۔اور اس افیسر نے بتایا کہ پرشورام نے اس بات کو قبول کرلیا ہے اس نے گوری لنکیش پر گولی چلائی تھی۔ ایس ائی ٹی کا ماننا ہے کہ گوری لنکیش کو قتل کرنے کی ہدایت دائیں بازو تنظیموں سے ملی ہے‘ مگر وہ اس بات کی توثیق نہیں کرسکتے کہ اس قتل کے پس پردہ کونسی تنظیم یا گروپ ہے۔

چھ ملزمین کون ہیں؟۔
فبروری 18کے ٹی نوین کمار( 37)کو مجسٹک سے سی سی بی نے گرفتار کیاتھا ‘ اس پر گوری کے گھر کی ریکارڈنگ کرنے کا الزام ہے
مئی 19سجیت کمار عرف پروین جس نے مبینہ طور پر ساز وسامان مہیا کرایا تھا اور اس کی گرفتاری شیوا موگا سے ہوئی تھی

مئی21منوہر ایڈوا(29)وجئے پورا کا رہنا والا ہے اور دیونگری سے اس کی گرفتاری عمل میں ائی تھی‘ ا یس ائی ٹی کو اس کے گھر سے ایک ڈائری ملی تھی جس میں آر آر نگر میں گوری لنکیش کے گھر کا پتہ لکھاہوا تھا۔

پونے کے امول کالے (37) مبینہ اصل سرغنہ جس کی گرفتاری دیونگری سے ہوئی ‘ امیت دیگویکر عرف پردیب مہاجن( 38) کو بھی دیونگری سے گرفتار کیاگیا ۔ جہاں پر پرشورام کو شوٹنگ کی تربیت دی گئی تھی۔

جون 11پرشورام واگھماری (26) کو حراست میں لیاگیا ۔ پولیس نے شوٹر کے شبہ میں اس کو گرفتار کیاتھا