گوری لنکیش کے قتل اہم رول اداکرنے والے کو ایک او رقتل کی ذمہ داری تفویض کی گئی تھی۔ پولیس

گوری لنکیش کے قتل کی تحقیقات۔ جب فبروری میں اس کو گرفتار کیاگیا ‘تو نوین کمار کے پاس سے پندرہ روانڈ.32کے کارتوس جو 7.65 ایم ایم کارتوس کے مساوی تھے دستیاب ہوئے
بنگلور۔ تحقیقات میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ صحافی گوری لنکیش کے قتل میں اہم رول ادا کرنے کی سبب مذکورہ قتل کے سازشیوں نے مبینہ طور پر گوری لنکیش کے قتل میں شامل ہونے والے ہندویوا وہانی سینا کے لیڈر کے ٹی نوین کمار کو ایک اور اہم کام دیا دتھا‘ جو میسور کے مصنف کے ایس بھگوان کے قتل پر مشتمل تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھگوان کے قتل کے ضمن میں کمار جب تیاری کے طور پر اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ گن حاصل کرنے کی کوشش کے دوران فبروری18کے روز گرفتار کرلیاگیا اور اس کے پاس سے غیر قانونی طور پر ملی گولیاں بھی ضبط کرلی۔شبہ ہے کہ کمار نے کرناٹک کے باہر سے ائے قاتلوں کو گوری لنکیش کے گھر کی نشاندہی کرائی اور انہیں سہولتیں فراہم کی ہیں۔ گوری کا ان کے گھرکے سامنے ستمبر5سال2017کو بنگلور میں قتل کردیاگیاتھا۔

کمار کا نارکو ٹسٹ بھی متوقع ہے تاکہ اس کی جانب سے دئے گئے بیان اور گوری لنکیش کے قتل کے ضمن میں کی گئی سازش کی گہرائی کا انداز ہ لگایاجاسکے۔پیر کے روز بنگلور مجسٹریٹ کے روبرو نارکو ٹسٹ کرانے سے مجسٹریٹ کے روبرو انکار کیاتھا۔بنگلور ڈپٹی کمشنر آف پولیس( ویسٹ) ایم اے انوچیت جو گوری لنکیش کیش میں تحقیقات کررہی ایس ائی ٹی میں بھی شامل ہیں نے کہامبینہ طور پر مصنف کے ایس بھگوان کے قتل کی سازش کے بیان کو انڈین پینل کوڈ کے تحت اقدام قتل اور مجرمانہ سازش کا کیس اور غیرقانونی ہتھیار رکھنے کا مقدمہ درج کیاگیا ہے۔

کے ایس بھگوان جو ہندو مذہب کے رسم رواج‘ عقیدہ کی برسرعام مخالفت کرنے والوں میں شامل ہیں پر اقدام قتل کا ایک علیحدہ سیکشن بھی کمار پر عائد کیاجائے گا۔اگرچکہ کے کمار کو ہتھیار کے کیس میں ضمانت مل جاتی ہے تو پولیس نئے دفعات کے تحت اپنی درخواست میں ترمیم کے ذریعہ اس کی ضمانت کونامنظور کرائے گی۔

مارچ2کے روز جس مجسٹریٹ کے روبرو کمار کو گوری لنکیش کے قتل کے کیس میں پیش کیاگیا تھا انہیں رضاکارانہ طور پر کمار کی جانب اس کے لنکیش کے قتل میں ملوث ہونے کے متعلق رضاکارانہ طور سے دئے گئے دوسازشوں کے بیان پر مشتمل مہر بند دوکاپی حوالے کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمار کی تاخیر سے گرفتاری کے سبب ہی بھگوان کے قتل کی سازش کا بے نقاب ہوسکی ہے۔

اب تک بھی کمار کے خلاف ہتھیار کے معاملے میں تحقیقات کی جارہی ہے‘ کمار کا تعلق ایک اور شدت پسند تنظیم سناتھن سنستھا سے بھی ہے او راس نے انکشاف کیاہے اس کو مذکورہ مصنف کے گھر پر نظر رکھنے او ربندوق خریدنے اور اپریشن انجام دینے والی ٹیم جو پہلے ہی کرناٹک کا دورہ کرچکی ہے اور جب وہ واپس ائے بندوق ان کے حوالے کرنے کی ذمہ داری تفویض کی گئی تھی۔

کمار کے کچھ قریبی ساتھی جو اس میں شامل ہیں جنھوں نے اپریشن بھگوان میں مدد کی ہے نے تحقیقات کے دوران کچھ شواہد بھی فراہم کئے ہیں جو اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں اپریشن کی منصوبہ بندی کی گئی ہے او راس میں کچھ باہر کے لوگ بھی شامل ہیں جو کرناٹک کادورہ کرچکے ہیں اوردوسری زبان بولنے والے ہیں۔

میسور میں جہاں بھگوان کاگھر ہے اس علاقے میں مصنف کی سیکورٹی میں اچانک اضافہ کردیاگیا ہے۔ میسور پولیس کمشنر سبرامنیم ایشور راؤ نے کہاکہ ’’ انہیں پہلے سے سکیورٹی فراہم کی گئی تھی جس میں تحقیقات میں ہوئے انکشافات کے بعد اضافہ کردیا گیا ہے کیونکہ ان کی زندگی کوخطرہ ہے‘‘۔

تحقیقات ایجنسی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بھگوان کا قتل نئے ہتھیار سے کرنے کی منصوبہ بنایاگیا ہے تاکہ تحقیقاتی عہدیداروں کو گمراہ کیاجاسکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ائی ٹی کی ٹیم کمار کو گوا اور بلگام لے جانے کی تیاری کررہی ہے تاکہ گوری لنکیش کے قتل پر پڑے پردوں کوہٹایاجاسکے۔

پیر کے روز ایس ائی ٹی نے مجسٹریٹ کے روبرو کمار کوپیش کرنے کے بعد اس کی مزیدتحویل نہیں مانگی اور مجسٹریٹ نے اس کو پندرہ دنوں کی عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیاہے۔