گورکھپور۔بی آر ڈی اسپتال گورکھپور میں تیس نومولود بچوں کی موت کے ضمن میں سات ماہ کی سزاء کاٹنے کے بعد ضمانت پر رہائی حاصل کرنے والے ڈاکٹر کفیل خان نے ہفتہ کے روز اپنی ملازمت پر دوبارہ واپسی کے لئے ایک درخواست پیش کی ہے۔
اگست22سال2017کو پیش ائے سانحہ کے وقت ڈاکٹر کفیل اسپتال کے شعبہ اطفال میں اسٹنٹ لکچرر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔
ہفتہ کے روز ڈاکٹر کفیل خان نے کالج پرنسپل سے درخواست کی ہے کہ ان کے برطرفی کے فیصلے سے دستبرداری اختیار کی جائے۔
واضح رہے کہ گورکھپور بی آر ڈی اسپتال میں آکسیجن کی کمی کے سبب بچوں کی اموات نے سارے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
حالانکہ ڈاکٹر کفیل خان نے سانحہ کی رات چھٹی پر ہونے کے باوجود اسپتال کو ائے اور اپنے ذاتی پیسوں سے اسپتال میں آکسیجن کا انتظام کرتے ہوئے معصوم بچو ں کی جان بچانے کی کوشش کی تھی۔باوجود اسکے ڈاکٹر کفیل خان کو بھی مجرمین کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے انہیں قید کردیاگیاتھا۔
جانکاری کے مطابق پشپا سلیس جس پر اسپتال کو آکسیجن سپلائی کرنے کی ذمہ داری تھی وہ بقایہ جات کی عدم ادائی کے سبب آکسیجن کی سربراہی پرروک لگادی تھی۔ سات ماہ قید کی سزا کاٹنے کے بعد جیل سے ہی ڈاکٹر کفیل خان نے ایک مکتوب لکھ کر میڈیا سے اپنی بے گناہ ہونے کی بات کہی تھی۔
ڈاکٹر کفیل خان نے اہلیہ نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ اس لیٹر کو میڈیا کے روبرو پیش کیاتھا۔ اس کے دوسرے ہی دن ڈاکٹر کفیل خان کو آلہ آباد ہائی کورٹ نے کو یہ کہتے ہوئے ضمانت دیدی کہ ڈاکٹر کفیل خان نے خلاف کوئی ثبوت موجود ہی نہیں ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اسپتال انتظامیہ ڈاکٹر کفیل خان کی درخواست پر کس طرح کا ردعمل پیش کرتا ہے۔