گورکھپور۔ریاستی حکومت کی نگرانی میں چلائے جانے والے بابا راگھو داس اسپتال میں یکم ستمبر کے روز مزید 19بچوں کی موت پیش جس کے بعد اگست کے مہینے سے اب تک یہاں پر مرنے والے کی تعداد 325تک پہنچ گئی ہے۔
اسی کے ساتھ جاریہ سال اسپتال میں فوت ہونے والی کی تعداد بھی1,304تک پہنچ گئی ہے۔
دی کوئنٹ میں شائع خبر کے مطابق مذکورہ اموات کی توثیق کرتے ہوئے بی آرڈی کالج کے نئے پرنسپل ڈاکٹر پی کے سنگھ نے پی ٹی ائی کو بتایا کہ’’ اگست 30سے نصب شب تک 59بچے اسپتال میں داخل کئے گئے‘ جن میں سے تیرہ کی موت ہوگئی ۔ فی الحال 354بچوں کا اسپتال میں علاج کیاجارہا ہے‘‘۔
آلہ اباد ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز اترپردیش کے لیگل سرویس اتھاریٹی( یو پی ایس ایل ایس اے) کو ہدایت دی ہے کہ وہ اسپتال سروسیس کی جانچ کرے‘‘ ۔
اسی دوران یوگی نے اپنے ذمہ داریو ں کی وضاحت کے بجائے میڈیا کو اس کا ذمہ دار ٹھرایا۔ ان تمام واقعات کے باوجود چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ نے تین روز قبل اس ضمن میں میڈیا پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا۔
میک ان یوپی اسٹارٹ اپ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ادتیہ ناتھ نے مزاحیہ انداز میں کہاکہ’’ ہر روز یہاں پر بہت کچھ خراب ہوتا اور ہم اس کی ذمہ داری حکومت پرعائد کرتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اب بہت جلد لوگ اپنے بچوں کو حکومت کے حوالے کردیں گے تاکہ وہ ان کی دیکھ بھال کرے‘‘
دی کوئنٹ کی خبر کے مطابق بی آرڈی اسپتال میں 28سے30اگست کے درمیان میں صرف 48گھنٹوں کے اندر 42بچوں کی موت کا بیانات سامنے ائے ہیں جس کے بعد ماہ اگست کے دوران یہاں پر مرنے والی تعداد 290تک پہنچ گئی تھی۔
پہلے باراموات کی خبر عام ہونے کے ساتھ ہی ادتیہ ناتھ نے بناء کسی تاخیر کے 11عہدیداروں کو برطرف کردیا تھا۔ اس وقت ادتیہ ناتھ نے کہاتھا کہ لوگوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے کھلواڑ کو برداشت نہیں کیاجائے گا‘‘ مگر اس کے بعد بھی اس سرکاری اسپتال میں اموات کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
پرنسپل پی کے سنگھ کے مطابق دوسو تیرہ لوگوں کی موت نیوناٹل ائی سی یو میں ہوئی اور 77بچے اینسیپالٹیس وارڈ میں مرگئے۔ ایک توقف کے بعد میڈیکل کالج میں ہونے والی اموات پر سنگھ نے کہاکہ 27اور28اگست کے درمیان میں 37بچوں کی موت واقعہ ہوگئی جس میں سے چھبیس بچوں کی موت ائی سی یو( این ائی سی یو) میں جبکہ گیارہ دوسرے وارڈ میں مرگئے
گورکھپور یوگی ادتیہ ناتھ کا اسمبلی حلقہ ہے جہاں سے وہ پچھلی پانچ مرتبہ یعنی 1998سے منتخب ہوتے آرہے ہیں۔ادتیہ ناتھ نے کہاہے کہ’’ پچھلے پندرہ سالوں سے یوپی میں حکومت اداروں کو اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل اور ادارتی جاتی بدعنوانی کے فروغ کے لئے چلارہی تھی۔
ان لوگوں نے عوام کے سہولتوں کو سلب کردیا ہے‘‘۔ یوپی حکومت پر گورکھپور ڈی ایم آر راؤتیلہ کی رپورٹ کے جس میں انہوں نے بچوں کی موت کے ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیاتھا کہ مذکورہ اموات آکسیجن کی کمی کے سبب ہوئی ہیں اور اسپتال کو ’’ مالی تغلب کارائیوں‘‘ میں ملوث ہونے کا الزام بھی عائد کیاتھا جس کی وجہہ سے آکسیجن کی سپلائی بند کردی تھی‘ مذکورہ رپورٹ کے منظرعام پر آنے کے بعد یوگی ادتیہ ناتھ کی یوپی حکومت سوالوں کے گھیرے میں اگئی تھی۔
کانگریس کے ریاستی صدر راج ببرنے چیف منسٹر کے بیان پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کو بربریت آمیز قراردیا او رچیف منسٹر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا‘ انہوں نے کہاکہ’’ اس قسم کے خیالات کا حامل شخص چیف منسٹر کے عہدے کے قابل نہیں ہے‘‘