گورنر نرسمہن کو تلنگانہ کانگریس قائدین کی یادداشت پیش

حیدرآباد /18 مئی ( سیاست نیوز ) تلنگانہ کے کانگریس قائدین نے آج راج بھون پہونچکر کرناٹک میں دستور کی خلاف ورزی پر گورنر نرسمہن کو یادداشت پیش کی ۔ کانگریس کے وفد میں اے آئی سی سی انچارج سکریٹری آر سی کنٹیا قائدین مقننہ کے جانا ریڈی (اسمبلی ) محمد علی شبیر ( کونسل ) ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ کانگریس کمیٹی ملوبٹی وکرمارک سابق صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی پنالہ لکشمیا سابق وزراء ڈاکٹر گیتا ریڈی ڈی کے ارونا کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے ۔ گورنر کو یادداشت پیش کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قائد اپوزیشن کے جاناریڈی نے اکثریت سے محروم بی جے پی کو کرناٹک میں حکومت کا موقع فراہم کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کو دستور کی خلاف ورزی قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر کانگریس پارٹی نے ملک بھر میں احتجاج منظم کیا ۔ گورنر کرناٹک کے فیصلے کے خلاف کانگریس پارٹی نے ملک بھر میں احتجاج منظم کیا ۔ گورنر کرناٹک کے فیصلے کے خلاف کانگریس پارٹی سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی ہے ۔ سپریم کورٹ نے کانگریس کے موقف کی تائید کی جس کا کانگریس پارٹی خیرمقدم کرتی ہے ۔ جانا ریڈی نے کہا کہ کانگریس نے حکومت کی تشکیل کیلئے جے ڈی ایس کی مکملتائید کی ہے ۔ کانگریس اور جے ڈی ایس نے 117 ارکان اسمبلی کی تائید کا مکتوب گورنر کو پیش کیا مگر 104 ارکان رکھنے والی بی جے پی کو گورنر نے تشکیل حکومت کی دعوت دیتے ہوئے دستوری فرائض سے انحراف کیا ہے ۔ اس مسئلہ پر صدر جمہوریہ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت نے بھی غیر دستوری عمل اختیار کرتے ہوئے کانگریس کے دو ارکان اسمبلی کومٹ ریڈئ وینکٹ ریڈی اور سمپت کمار کی اسمبلی رکنیت منسوخ کی ہے ۔ ہائی کورٹ کی جانب سے اسمبلی کی قرارداد کو کالعدم قرار دینے کے باوجود دونوں ارکان اسمبلی کی رکنیت بحال نہیں کی گئی جس کے خلاف بھی کانگریس پارٹی جدوجہد کر رہی ہے ۔