پونے ، 23 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا کے شہر پونے میں گنیش منڈل (پوجا آرگنائزرز) کے ممبرز نے 11 مسلمانوں کی سرعام تضحیک کرتے ہوئے انھیں بطور سزا ’اُٹھ بیٹھ‘ کرنے پر مجبور کیا کیونکہ انھوں نے گنیش اُتسو کیلئے چندہ دینے سے انکار کیا۔ یہ مسلم افراد جو تمام اپنی عمر کی تیسری اور چوتھی دہائی میں ہیں، اترپردیش کے متوطن ہیں اور پونے کی ایک بیکری میں کام کرتے ہیں۔ شری رام گنیش منڈل کے ممبرز نے ان مسلم تارک وطن ورکرز کو برسرعام ذلت پہنچاتے ہوئے انھیں گنیش اتسو کیلئے اُن کے تقاضہ کا عطیہ ادا نہ کرنے پر سزا کے طور پر اُٹھ بیٹھ پر مجبور کیا۔ ہتک کا سامنا کرنے کے بعد یہ ورکرز اپنی نوکری چھوڑ دیئے اور اُن میں سے بعض اپنی آبائی ریاست کیلئے روانہ ہوگئے ہیں۔ یہ واقعہ 15 اگسٹ کو پیش آیا جب گنیش منڈل کے ممبرز پمپری۔ چنچواڑ میں بھوساری۔ الانڈی روڈ پر واقع کراؤن بیکرز کے اسٹاف کے پاس پہنچے، اور ’گنپتی وگرانی‘ (گنیش تہوار کیلئے ڈونیشن) کا تقاضہ کیا۔ پولیس کے مطابق منڈل ورکرز نے 100 روپئے چندہ کا تقاضہ کیا، لیکن ورکرز نے کہا کہ وہ صرف 50 روپئے دیں گے۔ تب منڈل ممبرز نے مبینہ طور پر انھیں دھمکایا اور مصروف سڑک پر انھیں ’اُٹھک بیٹھک‘ پر مجبور کیا۔ ایک میڈیا رپورٹ نے بتایا کہ منڈل ممبرز نے مسلم ورکرز کی سرعام ہتک کا ویڈیو ریکارڈ کیا اور اس کا اپنے دوستوں کے ساتھ تبادلہ کیا تاکہ اسے پھیلا دیا جائے۔ اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر مہیش سوامی کے حوالہ سے کہا گیا کہ اس گنیش منڈل کے تین ممبرز پر مقدمہ درج کیا گیا، لیکن ان کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔