انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر گرگاؤں نے کہاکہ شہر کے مختلف مقاما ت پر ادا کی جانے والی نماز کے موقع پر امن کی برقراری کو یقینی بنایاجائے گا
گرگاؤں۔جمعہ کی نماز سے دودن قبل ڈپٹی کمشنر گرگاؤں نے مسلم سماج کی نمائندہ شخصیتوں اور ساتھ ہی ساتھ سنیوکتھ ہندو سنگھرش سمیتی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وہ شہر میں ادا کی جانے والی نماز جمعہ کے مقاما ت کی ایک فہرست تیار کریں تاکہ حسب ضرورت سکیورٹی کے انتظامات انجام دئے جاسکیں۔
چندرشیکھر کھرے جو ونئے پرتاب سنگھ کی عدم موجودگی میں گرگاؤں کے کارگذار ڈپٹی کمشنر کے خدمات انجام دے رہے ہیں نے کہاکہ ’’ میں نے دوگروپ کے لوگوں سے ملاقات کرتے ہوئے بھروسہ دلایا ہے کہ ضلع انتظامیہ دونوں گروپ کے لوگوں سے ربط قائم کرتے ہوئے حالات پر مکمل قابو رکھے گا۔ اس سے نماز کے دوران کسی بھی قسم کے تشدد پر روک لگے گا‘‘۔
انہوں نے کہاکہ ’’ ہم مسلم سماج کے لوگو ں کے ساتھ بھی کام کررہے ہیں اور اس سے ان تمام مقامات کی فہرست حوالے کرنے کو کہا ہے جہاں پر جمعہ کی نماز ادا کی جاتی ہے تاکہ ان مقاما ت پر پولیس جوانوں کی تعیناتی عمل میں لائی جاسکے‘‘۔
جمعرات کے روز واجد خان جو کہ نہرو یوا سنگھٹن ویلفیر سوسائٹی چیارٹیبل کے سربراہ ہیں نے انتظامیہ کو 90مقامات کی فہرست حوالے کی جہاں پر نماز ادا کی جاتی ہے۔
سمیتی میں ہندو سینا‘ شیوسینا اور بجرنگ دل بھی شامل ہیں جنھوں نے قبل ازیں کھلے مقاما ت پر ادائی نماز پر پابندی کی بات کہی تھی اور گرگاؤں میں رہنے والے تمام بنگلہ دیشی اور روہنگیائی مسلمانوں کی نشاندہی کے لئے بھی کہاتھا