گرگاؤں میں گوشت کی دوکانوں کو جبراً بند کرنے والے ہندوسینا کے دو لوگوں کی گرفتاری 

پولیس کے مطابق ہفتے کے روز تقریبا گیار ہ بجے کے قریب یہ واقعہ پیش آیا ہے جب مذکورہ لوگوں نے دوندھیرا سرحد کے قریب جبری طور پر گوشت کی دوکانوں کو بند کررہے تھے او رمبینہ طور پر ایسا نہ کرنے والوں کوجان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دے رہے تھے۔

گرگاؤں۔ نوراتری کے پہلے روز ہندو سینا کے تیس سے چالیس لوگ ہاتھوں میں تلواریں ‘ راڈس اور اسٹک لے کر گرگاؤں میں گوشت کی دوکانیں بند کرنے کے لئے پہنچنے ایک روز بعد پولیس نے اتوار کے روز دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

ہریانہ اسٹیٹ کے ہند وسینا صدر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مذکورہ لوگوں کا ان کی تنظیم سے تعلق ہے۔ پولیس نے گرفتار شدہ افرادکی شناخت دوندھیرا کے رہائشی راجیش عرف چیکا او رپرومود کی حیثیت سے کی ہے۔

پولیس کے مطابق ہفتے کے روز تقریبا گیار ہ بجے کے قریب یہ واقعہ پیش آیا ہے جب مذکورہ لوگوں نے دوندھیرا سرحد کے قریب جبری طور پر گوشت کی دوکانوں کو بند کررہے تھے او رمبینہ طور پر ایسا نہ کرنے والوں کوجان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دے رہے تھے۔

پی آر او گرگاؤں پولیس سبھاش بوکین نے کہاکہ ’’ مختلف دفعات بشمول 148‘149‘506کے علاوہ آرمس ایکٹ کے تحت ایک مقدمہ درج کیاگیا ہے ۔

ابتدائی پوچھ تاچھ میں دو لوگوں نے اقبال جرم کیاہے‘‘۔ اے سی پی ادویوگ وہار بیرم سنگھ نے مزیدکہاکہ ’’ ناموں کے ساتھ چھ لوگوں نے خلاف مذکورہ مقدمہ درج کیاگیا ہے ‘ جس میں کچھ لوگوں کو مجرمانہ ریکارڈ ہے۔

ایف آئی آر میں درج ناموں میں سے دو کی گرفتار عمل میں ائی ہے جس میں سے ایک رجیش پر سابق میں بھی لڑائی جھگڑا کرنے کے دو مقدمہ درج ہیں‘‘۔ درایں اثناء ہندو سینا کے ہریانہ ریاستی صدر ریتو راج نے کہاکہ ’’ ہم نے ہفتہ کے روز 180سے 200گوشت کی دوکانیں بند کرائیں ۔

یہ دراصل میونسپل کارپویرشن گروگرام( ایم سی جی) ‘ پولیس اور محکمہ صحت کا کام ہے۔ مذکورہ دوکانیں غیر قانونی ہیں ‘ مگر وہ لوگ اپنے کام انجام نہ دینے کی وجہہ سے ہم لوگ سڑکوں پر اتر کر ایسا کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں‘‘۔

اگر وہ ہمارے خلاف کیس درج کرتے ہیں تو ان کے خلاف بھی جو غیر طریقے سے گوشت کی دوکانیں چلارہے ہیں مقدمہ درج کریں گے؟۔ ہم نے ایم سی جی او رضلع انتظامیہ کو پیش کردہ میمورنڈم میں گذارش کی ہے کہ نورتری کے دوران گوشت کی دوکانوں کو بند رکھا جائے ۔

ہماری درخواست پر عدم عمل آواری کی وجہہ سے ہم نے ایس اکیاہے‘‘۔ ایم سی جی عہدیدار اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں کہ مذکورہ گوشت کی دوکانیں غیر قانونی ہیں یا نہیں ۔