واقعہ21مارچ کے روز پیش آیاتھا‘ جب ایک گروپ ہاتھوں میں لاٹھیاں ‘ راڈس لئے ساجد کے گھر میں داخل ہوا اور اس کے فیملی پر حملہ کردیاتھا
گرگاؤں۔ دس دن قبل گرگاؤں کے بھوپ سنگھ نگر میں ساجد کے گھر میں گھس پر شر پسند ہجوم نے حملہ کردیاتھا‘پیر کے روز متاثر شخص نے سب ڈیوثرنل مجسٹریٹ ( ایس ڈی ایم)سونہا کو ایک یادواشت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان کے اور ان کی فیملی کے خلاف درج کی گئی جوابی ایف آر کو کالعدم قراردیا اور ان کی ’’ زندگی اور جائیداد‘‘ کی حفاظت کی جائے۔
ساجد نے یادوشت میں لکھا کہ’’ 21مارچ شام5:30کے قریب کچھ لڑکے جن کا تعلق نیا گاؤں سے ہے نے میرے گھر پر جانیوالا حملہ کیا ‘ جس میں میرے گھر کے 12سے 13لوگ بشمول میرے شدید زخمی ہوگئے اور میرے گھر میں توڑ پھوڑ او رلوٹ ماربھی کی گئی ۔
اس واقعہ سے میرے گھر والے کافی ڈرے ہوئے ہیں۔ ہماری زندگیاں خطرے میں ہیں اور دباؤ میں اکر میرے خلاف فرضی مقدمہ درج کیاگیا ہے‘‘۔
آپ سے درخواست ہے کہ میری زندگی اور جائیداد کا تحفظ کریں اور میرے خلاف درج مقدمہ کو ہٹائیں ‘ ورنہ مجھے اپنے گھر والوں کو لے کر کسی محفوظ مقام پر منتقل ہونا پڑیگا‘‘۔
سونہا کے ایس ڈی ایم چینار چہل نے کہاکہ ’’ مذکورہ فیملی نے آج مجھ سے ملاقات کی اور مجھے ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں انہوں نے راحت اور مدد مانگی ہے۔ میں نے انہیں غیرجانبدارنہ تحقیقات کابھروسہ دلایاہے۔
وہ چاہتے ہیں کہ ان کے خلاف درج ایف ائی آر سے دستبرداری اختیار کی جائے ۔
مگر میں قانونی چارہ جوئی کے نظام میں مداخلت نہیں کرسکتا‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ اس فیملی نے مزید سکیورٹی کے لئے استفسار کیاہے۔ ہم نے انہیں پہلے سے کچھ سکیورٹی فراہم کی ہے‘ مگر جائزہ لینے کے بعد ضرورت پڑتی ہے تو سکیورٹی میں اضافہ کیاجائے گا‘‘۔
مسلم ایکتا منچ کے چیرمن حاجی شہزاد خان کشیدگی کے پیش نظر جو مذکورہ فیملی کی قانونی مدد کررہے ہیں‘ جوابی ایف ائی آر کا مقصد ساجد اور اس کے رشتہ داروں پر دباؤ ہے۔
خان نے کہاکہ ’’ ایس ڈی ایم نے شفاف تحقیقات کا بھروسہ دلایاہے‘ مگر یہ جوابی ایف ائی آر اس وعدے کے پوری طرح برعکس ہے‘‘۔واقعہ21مارچ کے روز پیش آیاتھا‘ جب ایک گروپ ہاتھوں میں لاٹھیاں ‘ راڈس لئے ساجد کے گھر میں داخل ہوا اور اس کے فیملی پر حملہ کردیاتھا