پٹھان کورٹ۔بھارتیہ جنتاپارٹی کو دھکہ کے طور پر پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پارٹی کے امیدوار سورن سالاریہ پر ایک 32سالہ عورت کے جنسی استحصال کا الزام لگا ہے۔ کمپنی میں ممبئی کی رہنے والی خاتون کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں لی گئی تصوئیریں سوشیل میڈیا پر وائیرل ہوئی ہیں۔
انڈیا ٹوڈے کی خبر کے مطابق شکایت کردہ جس کی عمر اب 40کے قریب ہے نے سالاریہ کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے اور یہ دعوی کیا ہے کہ اس کا1982اور2014 کے درمیان میں شادی کا جھانسہ دیکرجنسی استحصال کیاگیا ہے۔عورت نے اپنے بیان میں کہاہے کہ پہلے تو سالاریہ نے اس کو پینگ گیسٹ کے طور پر رکھا بعد ازاں رہنے کے لئے ایک فلیٹ فراہم کیا۔
سواران سالاریہ جو کہ گروداس پور سے بی جے پی کے امیدوار ہیں جو کہ ممبئی کے رہنے والے ایک صنعت کار ہیں‘انہوں نے کہاکہ تمام الزام غلط اور ان کی شبہہ کو متاثرکرنے کے مقصد سے لگائے گئے ہیں۔پنجاب کے فینانس منسٹر من پریت سنگھ بادل نے سالاریہ کو مورد الزام ٹھراتے ہوئے کہاکہ اس نے الیکشن کمیشن میں اپنے خلاف کوئی مقدمہ درج نہ ہونے کا حلف نامہ داخل کیا ہے۔
من پریت بادل نے کہاکہ’’ ہم لوگ الیکشن کمیشن میں ایک شکایت درج کرائیں گے۔ سواران سالاریہ کے خلاف پہلے سے ہی ائی پی سی کی دفعہ376‘420‘306‘کے علاوہ ایس سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے جو سال2014ڈسمبر میں درج کیاگیا تھا۔ان کے پرچہ نامزدگی کو فوری مسترد کیاجائے‘‘
۔پنجاب کانگریس نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سالاریہ کا پرچے نامزدگی منسوخ کرے کیوں کہ انہوں نے انتخابی باڈی کو اپنے اوپر دائر مقدمات کی تفصیلات درست انداز میں پیش نہیں کی۔بی جے پی رکن پارلیمنٹ ونود کھنہ کی موت پر گروداس پور پارلیمانی حلقہ میں ضمنی انتخابات کرائے جارہے ہیں جس کی تاریخ 11اکٹوبر مقرر کی گئی ہے۔