گرفتاری کے خطرہ کے مد نظر اعظم خاں پہنچے ہائی کورٹ

لکھنؤ : سابق ریاستی کابینی وزیراور سماجوادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان پر جل نگم بھرتی گھوٹالہ میں گرفتاری کا خطرہ منڈلارہاہے ۔ قبل اس کے انہیں گرفتار کر لئے جائیں انھوں نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں دائر اپنی عرضی میں اعظم خاں نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ ان پر ایس آئی ٹی کے ذریعہ ایف آئی آر خارج کی جائے ۔عدالت نے ان کی عرضی کو منظو رکرتے ہوئے اگلی سماعت ۱۸ ؍ مئی کو مقرر کی ہے ۔

غور طلب بات ہے کہ یہ معاملہ اکھلیش حکومت کے وقت پیش آیا تھا ۔جب جل نگم میں ۱۳۴۲؍ عہدوں کو پر کیا گیا تھا ۔اسوقت کے وزیر شہری ترقیات جو جل نگم کے چیر مین بھی ہوتے ہیں اعظم خان کی ایما پر دھاندلیاں کی گئیں او رقوانین کو بالائے رکھ کر لوگوں کی تقرری کی گئی ۔جب یوگی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو اکھلیش دور کی کئی اسکیموں او ربھرتیوں کی جانچ کا اعلان کیا ۔ا س اعلان کی زد میں جل نگم بھرتی گھوٹالا بھی آگیا ۔

اسکی جانچ کی ذمہ داری ایس ٹی ایف کو دی گئی جس نے گذشتہ جولائی میں تفتیش شروع کی ۔سماعت کی اگلی تاریخ ۱۸؍ مئی کو مقرر کی گئی ہے ۔عدالت نے انہیں حکم دیاہے کہ اگلی سماعت پر ا س تعلق سے دئے گئے تمام احکامات کے دستاویزات کے ساتھ حاضر رہیں ۔