گجرات کی مغربی بنگال میں بھی فساد کے نام پر ہندؤوں کو اکسانے والے مکیش کو کویت نے برطرف کردیا

نئی دہلی: میڈیارپورٹس کے مطابق سوشیل میڈیاپر مخالف مسلم تبصرہ سوشیل میڈیا پر وائیر ہونے کی وجہہ سے ایک ہندوستانی شخص کو کویتی کی کمپنی سے برطرف کردیاگیاہے۔

مکیش کمار جو کویت میں ال لیو ا سکیورٹی اور نگرانی سروسس کمپنی میں برسرخدمت تھا نے فرقہ وارانہ نفرت اور دھمکی آمیز پوسٹ فیس بک پر کیا۔مکیش کا ردعمل حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ کے مسلمانوں کے خلاف اس بیان کے بعد سامنے آیاجس میں سنگھ نے مغربی بنگال کے ضلع بادورایا اور بشیرتھ ضلع پر کہاکہ بنگال میں ہندو’ اسی طرح کا جواب دیں جس طرح ہندوؤں نے 2002گجرات فسادات کے دوران کیاتھا جس میں2,000کی نسل کشی کی گئی تھی۔

سوشیل میڈیا کے صارفین نے مذکورہ پوسٹ کا ناقابل قبول قراردیتے ہوئے مسلئے کو کمپنی انتظامیہ سے رجوع کیاجہاں پر ہندوستانی کام کرتے ہیں۔

کمپنی انتظامیہ نے نفرت بھری پوسٹ کے پیش نظر فوری کاروائی کرتے ہوئے مکیش کو کمپنی سے برطرف کردیا اور مسلئے کو آگے کی کاروائی کے ہندوستانی سفارت خانہ کے حوالے کردیا۔فیس بک پر قابل اعتراض تصوئیر پوسٹ کرنے کے بعد 17سالہ نوجوان کے قتل کے بعدجولائی 3کی رات کو بادورائی میں دوکمیونٹی کے درمیان تشدد کا واقعہ پیش آیاتھا۔