سورت میں احتجاجیوں کے خلاف پولیس کارروائی پر شدید ردعمل،ٹیکسٹائیل پر 5% جی ایس ٹی منسوخ کرنے کا مطالبہ
احمد آباد۔/4جولائی، ( سیاست ڈاٹ کام ) گجرات کے مختلف حصوں میں کپڑے کی دکانات کے مالکین نے آج فیصلہ کیا کہ پارچہ جات پر عائد 5% جی ایس ٹی کے خلاف ان کی غیر معینہ ہڑتال کو جاری رکھا جائے۔ گزشتہ روز ہی سورت میں ان تاجرین کی اسوسی ایشن کے احتجاجی ارکان پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا تھا۔ احمد آباد کی مسکاتی مارکٹ جو ریاست کا بڑا ٹیکسٹائیل سنٹر ہے، وہ سنسان دکھائی دی کیونکہ تقریباً 25 ہزار تا 30 ہزار تاجرین نے بند مناتے ہوئے سورت میں احتجاجی ٹریڈرس پر پولیس زیادتی کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ کپڑے کی دکانات غیر معینہ مدت تک بند رہیں گی تاوقتیکہ جی ایس ٹی کے بارے میں ان کے مطالبات حکومت تسلیم نہیں کرلیتی۔ مسکاتی مارکٹ میں ایک ٹیکسٹائیل شاپ کے مالک ریتیش شاہ نے کہا کہ احمدآباد میں تقریباً 30 ہزار کلاتھ شاپ اونرس غیر معینہ ہڑتال کررہے ہیں۔ سورت میں احتجاجیوں پر پولیس کارروائی ناقابل قبول ہے۔ ہمارے مطالبات کی تکمیل کرنے کے بجائے حکومت ہمیں دبانے کیلئے طاقت کا استعمال کررہی ہے۔ سورت کی ٹیکسٹائیل مارکٹس بھی بدستور بند ہیں جہاں سڑکیں سنسان ہوچلی ہیں۔ جی ایس ٹی سنگھرش سمیتی کے رکن گنپت جین نے کہا کہ اس شہر کو شہرت ہمارے جیسے تاجرین کی سخت محنت کے سبب ملی ہے۔ وہ جو سیاست چلارہے ہیں انہوں نے اس شہر کیلئے کچھ نہیں کیا ہے۔ پولیس کارروائی ناقابل قبول ہے اور بالکلیہ بلااشتعال کی گئی۔ ہم پولیس کارروائی کے خلاف متحد ہیں اور ہمارے دکانات غیر معینہ مدت تک بند رکھیں گے۔ مارکٹ بند رکھنے کی اپیل اسی سنگھرش سمیتی نے کی ہے۔ گزشتہ روز سورت میں رنگ روڈ کے قریب ہزاروں احتجاجی ارکان جمع ہوئے تھے جہاں بڑی مارکٹ واقع ہے وہ ٹیکسٹائیل پر جی ایس ٹی کے اطلاق کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ پولیس نے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اور احتجاجیوں پر سنگباری میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔ ریاست کی اعلیٰ کانگریس قیادت نے بھی تاجرین کے خلاف پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے۔
جی ایس ٹی پر عمل کیلئے 200 نگرانکار آفیسرس
نئی دہلی۔/4جولائی، ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی حکومت کے زائد از 200 سینئر عہدیداروں کو جی ایس ٹی پر ضلع سطح پر عمل کی نگرانی کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جس میں صارفین کو درپیش مشکلات کی یکسوئی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ حکومت نے آج جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا کہ ملک میں ہر ضلع کو سنٹرل ریونیو ڈپارٹمنٹ کے اڈمنسٹریٹیٹو ڈیویژنس کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے اور 166 کلسٹر بنائے گئے ہیں جنہیں نئے ٹیکس سسٹم کو لاگو کرنے اور صارفین کی مشکلات دور کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔