حامد انصاری اور من موہن سنگھ سے مودی معافی مانگیں
کانگریس حملہ آور۔ کہا مسٹر مودی گجرات الیکشن میں لوگوں کو جذباتی کرنے کے لئے وزیراعظم کے عہدہ کے وقار کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں اور انہوں نے سیاسی اقدار کو بہت نیچے گردایا ہے‘ انہیں سابق نائب صدر اور سابق وزیراعظم سے معافی مانگنی چاہئے
نئی دہلی۔ کانگریس نے اس کے سینئر لیڈروں پر گجرات الیکشن کے تعلق سے پاکستان کے ساتھ سازش کرنے سے متعلق وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کو وزیراعظم کے عہہ کے وقار کے منافی بتاتے ہوئے ان سے اپنے الفاظ واپس لینے اوراس کے لئے معافی مانگے کا مطالبہ کیا۔
کانگریس کے سینئر ترجمان آنند شرما نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہاکہ مسٹر مودی نے جو الزام لگایا ہے اس کے لئے انہیں سابق نائب صدر حامد انصاری اور سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ معافی مانگنی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر انصاری اور ڈاکٹر سنگھ نے دہائیوں تک ملک کی خدمت کی ہے اور ملک کی ترقی میں ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیاجاسکتا۔مسٹر مودی کے مقابلہ ڈاکٹر سنگھ کے سفارتکاری کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں اور ان کے بارے میں وزیراعظم کا تبصرہ قابل مذمت ہے۔
مسٹر شرما نے کہاکہ پاکستان کے سابق وزیر خارجہ شادی کی ایک تقریب میں شامل ہونے ائے تھے۔ مسٹر مودی جس ضیافت کی بات کررہے ہیں اسمیں سابق آرمی چیف ‘ سابق سفارت کاروں سمیت کئی اہم شخصیتیں شامل تھیں ۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر مودی کو بتانا چاہئے کہ یہ وصول کب بن گیا ہے کہ ضیافت میں شامل ہونے کے لئے اجازت لینی پڑی ہے۔مسٹر شرما نے الزام لگایا کہ مسٹر مودی گجرات الیکشن میں لوگوں کو جذباتی کرنے کے لئے وزیراعظم کے عہدہ کے وقار کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں اور انہوں نے سیاسی اقدار کو نیچے گرادیا ہے۔
الیکشن جیتنے کے لئے ملک کے وزیراعظم اور حکمراں پارٹی اس طرح کے ہتھکنڈے اختیار کررہی ہے اور وزیراعظم غیرذمہ دارانہ طریقہ سے سابق وزیراعظم اور سابق نائب صدر پر الزام لگارہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی گجرات میں الیکشن میں شکست کھاچکی ہے ۔ پہلے مرحلے کا الیکشن کانگریس جیت چکی ہے اور بی جے پی او رمسٹر مودی کو اس کی خبر ہے اس لئے بوکھلاہٹ میں غلط بیانی کی جارہی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ کانگریس کے سینئر لیڈروں پر پاکستان کے ساتھ سازش کرنے کا الزام سے واضح ہوگیاہے کہ بی جے پی گجرات میں پہلے مرحلے کا الیکشن ہارچکی ہے اور اب لوگوں کو جذباتی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہاکہ مسٹر مودی مسلسل غیرمہذب زبان کااستعمال کررہے ہیں۔ ان کے بیان توہین آمیز ہیں اور وہ ملک کے وزیراعظم کے عہدہ کے وقار کو مجروح کررہے ہیں۔ پہلے کبھی اس طرح کے الفاظ استعمال نہیں ہوا ہے۔
کانگریس مسٹر مودی کے توہین آمیز بیانات کی سخت مذمت کرتی ہے ۔ خیال رہے کہ مسٹر مودی نے کل گجرات انتخابات کی تشہیر کے دوران کانگریس سے معطل لیڈر منی شنکر ائیر کے گھر پر پاکستانی ہائی کمشنر کی موجودگی میں ہوئی میٹنگ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہاتھا کہ اس میں ڈاکٹر سنگھ او رڈاکٹر انصاری بھی موجود تھے۔ اس کے بعد ہی مسٹر ائیر نے انہیں’’ نیچ ‘‘ قراردینے والا بیان دیاتھا ۔
یہ حرکت قابل تشویش ہے۔دوسری جانب سابق آرمی چیف جنرل دیپک کپور کا کہنا ہے کہ کانگریس سے معطل سینئر لیڈر او رسابق مرکزی وزیر منی شنکر ائیر کے گھر پاکستان کے سابق وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری اورہائی کمشنر عبدالباسط کی موجودگی میں ایک میٹنگ ہوئی تھی اور وہا ں میں خود بھی موجود تھا ۔
ایک انگریزی روزنامہ اخبار کے مطابق جنرل کپور نے اس بات چیت میں دعوی کیا کہ جی ہاں میں اس میٹنگ کا حصہ تھا۔ اس میٹنگ میں ہندوستان ۔ پاکستان تعلقات کے علاوہ کسی معاملے پر بات چیت نہیں ہوئی۔ سینئر صحافی پریم شنکر جھانے بھی کہاکہ وہ بھی مسٹر ایئرکے گھر پر ہونے والی اس میٹنگ میں شامل تھے۔مسٹر جھانے بھی دعوی کیا ہے کہ اس بات چیت میں گجرات یا احمد پٹیل کا ذکر نہیں ہوا ہے۔ مسٹرجھاکے مطابق یہ ایک ذاتی ملاقات تھی۔ قصوری صاحب او رمنی شنکر ائیر پرانے دوست ہیں۔ اس میٹنگ میں ہند۔ پاک تعلقات کو کس طرح بہتر کیاجائے اس پر بات ہوئی تھی۔
درایں اثناء گجرات اسمبلی الیکشن میں پاکستان کی داخل اندازی کے متعلق وزیراعظم نریندر مودی کے الزامات پر آج پڑوسی ملک نے پورے معاملے سے اپنے کوالگ کرتے ہوئے کہاکہ اسے ہندوستان کی انتخابی بحث میں نہیں گھسیٹا جانا چاہئے۔پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ پاکستان کو اپنی انتخابی بحث میں پاکستاین کو گھسیٹنا بند کرنا چاہئے
۔اس پر بے بنیاد او رغیر ذمہ دارنہ الزامات لگانے کے بجائے انہیں بل بوتے پر انتخابی جیت حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔خیال رہے کہ کانگرس کے معطل لیڈر منی شنکر ائیر کی نئی دہلی کی رہائش گاہ پر پاکستان کے سابق وزیر خارجہ او رہائی کمشنرکے ساتھ کانگریسی لیڈروں کی میٹنگ ہوئی تھی جس میں مسٹر ائیر کے علاوہ سابق وزیر خارجہ اورہائی کمشنر کے ساتھ کانگریس لیڈروں کی میٹنگ ہوئی تھیجس میں مسٹر ائیر کے علاوہ سابق نائب صدر حامد انصاری او رسابق وزیراعظم من موہن سنگھ ‘ سابق آرمی چیف جنرل دیپک کپور وغیرہ شامل ہوئے تھے۔ مسٹر مودی نے اسی میٹنگ کا ذکر کرتے ہوء کانگریس پر نشانہ لگایاتھا۔