حملہ کرنے والے دہشت گرد، بی جے پی رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج کی شرانگیزی
نئی دہلی ۔ 6 ۔ اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے دادری قتل عام واقعہ پر یہ کہتے ہوئے ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا کہ ہندو گائے کو اپنی ماں تصور کرتے ہیں اور دہشت گرد سے مثال دی جو ملک پر حملہ کرتا ہے اور اس عمل میں وہ ہلاک کردیا جاتا ہے ۔ ایک اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ ادتیہ ناتھ نے دادری میں گائے کا گوشت کھانے کی افواہوں کی بناء ایک مسلمان کی ہلاکت کیلئے اترپردیش حکومت کی لاپرواہی کو مورد الزام قرار دیا جبکہ ریاست کے ایک بی جے پی رکن اسمبلی نے کہا کہ یہ فرقہ وارانہ نوعیت کا نہیں بلکہ ’’عام جرم‘‘ ہے۔ اترپردیش کے متنازعہ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اگر کوئی ہماری ماں کی توہین کرتا ہے تو ہم اسے معاف کرنے کی بجائے مرنا پسند کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ گائے ہماری بھارت ماتا ہے۔ یہ ہماری ماں ہے اور وہ اترپردیش کے وزیر و سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خاں کے علاوہ ان تمام سے پوچھنا چاہتے ہیں جو بیف کھانے کی حمایت کر رہے ہیں کہ اگر ان کی ماں کو قتل کردیا جائے تو وہ کیا محسوس کریں گے اور کس طرح کا بدلہ لیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر بھارت ماتا پر دہشت گرد حملہ کیا جاتا ہے تو لوگ مرنے اور مارنے کیلئے تیار ہیں۔ یہی معاملہ حیاتیاتی ماں اور گاؤ ماتا کے بارے میں بھی اختیار کیا جائے گا ۔ بی جے پی رکن اسمبلی سنگیت سوم نے جن کے خلاف یو پی پولیس نے بشاڑا میں امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کی بناء کارروائی کی اجازت طلب کی ہے ، کہا کہ اس واقعہ کو فرقہ وارانہ واقعہ تصور نہیں کیا جانا چاہئے ۔ یہ ایک عام نوعیت کا جرم ہے اور اسے ہندو یا مسلمان کے خلاف جرم تصور نہ کیا جائے۔ قاتلوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ انہوں نے ان اطلاعات کو بھی مسترد کردیا کہ دادری واقعہ کے ذریعہ بی جے پی سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی تشدد پر نہیں ترقی پر یقین رکھتی ہے۔ ادتیہ ناتھ نے اس واقعہ کیلئے اترپردیش میں سماج وادی پارٹی حکومت کی لاپرواہی کو ذمہ دار قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک پہلو ہے کہ حکومت اترپردیش نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ اس دوران پولیس نے مرکزی وزیر مہیش شرما اور بی جے پی رکن اسمبلی سنگیت سوم کے خلاف کارروائی کی اجازت طلب کی ہے جنہوں نے بشاڑا میں مبینہ طورپر امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کی۔ پولیس نے ضلع مجسٹریٹ سے ان دو قائدین اور بی ایس پی لیڈر و سابق وزیر نسیم الدین صدیقی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش کی ہے۔