جئے پور:ہنگونیا گاؤ شالہ مسلئے پر سنوائی کے دوران چہارشنبہ کے روز راجستھان ہائی کورٹ نے مرکز سے سفارش کی کہ گائے کو قومی جانور بنایاجائے اور مزید کہاکہ گائے کا ذبیحہ میں ملوث پائے جانے والوں کو عمر قید کی سزاء سنائی جائے۔گاؤشالہ کی کارکردگی کے متعلق ہر تین ماہ میں اے سی بی ‘ اے ڈی جی کو رپورٹ تیار کرن کے احکامات کے علاوہ یوڈی ایچ سکریٹری اور میونسپل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ ماہ میں ایک مرتبہ مذکورہ گاؤ شالہ کا معائنہ کرنے کی غرض سے دورہ کریں۔
جج مہش شرما نے محکمہ جنگلات کو تاکید کی ہے کہ گاؤ شالہ میں ہر سال 500پودے لگائی۔مرکزی حکومت کی جا نب سے ذبیحہ کے لئے میوشیوں کی فروخت پر امتناع کے پیش نظرمذکورہ فیصلہ کافی اہمیت کا حامل سمجھا جارہا ہے کہ جبکہ مرکزی حکومت کے فیصلے کو کیرالا‘کرناٹک اور ترپیورہ میں شدید مخالفت کاسامنا ہے۔
پچھلے سال کے اوائل میں حکومت کی نگرانی میں چلائے جارہے جئے پور کے گاؤ شالہ میں سینکڑوں گائیو ں کی اموات کے بعد راجستھان حکومت نے اس مسلئے پر ایک رپورٹ طلب کی تھی جس کے بعد ہنگوانیہ گاؤ شالہ کی حالت میں سدھار کافیصلہ لیاگیا۔رپورٹس میں کہاگیا تھا کہ گائیوں کی موت گاؤشالہ میں صفائی کے متعلق کوتاہی کاسبب ہے۔
راجستھان کے وزیر راجندر راتھوڑ نے کہاکہ ’’چیف منسٹر نے ہنگوانیہ گاؤ شالہ کے متعلق رپورٹ کے بارے میں کہاہے۔ ہم لوگ حالات میں سدھار کے لئے ایک روڈ میاپ او رایکشن پلان تیار کررہے ہیں‘‘۔ رپورٹس کے مطابق ابتداء میں انتظامیہ نے کہاکہ جو گائے ہلاک ہوگئے ہیں ان بیمار تھی اور ملاوٹی کھانے کے استعمال سے متاثر تھیں۔ہنگوانیہ گاؤ شالہ میں تقریبا8000گائے ہیں جن کی دیکھ بھال کے لئے 14میوشیوں کے ڈاکٹرس‘24اسٹنٹس‘ اور 200پر مشتمل دیگر عملہ موجود ہے۔