گائے کو ’’ راشٹرایہ ماتا‘‘ قراردئے جانے کے متعلق اتراکھنڈ کی اسمبلی میں ایک قرارداد منظور کی گئی ہے۔ مذکورہ قرارداد کو اب مرکز کو روانہ کیاجائے گا۔
جانوروں کی نگرانی کرنے والے محکمہ کی وزیر ریکھا اریہ نے جب یہ قرارداد ایوان میں پیش کی تو اس کو کسی اعتراض کے بغیر ٹریژری بنچ اور اپوزیشن دونوں کی حمایت حاصل ہوئی۔
انہوں نے دعوی کیا ہے کہ گائے ایک ایسا واحد جانور ہے جو ’’ جو آکسیجن سانس کے ذریعہ اندر لیتا ہے اور آکسیجن ہی واپس باہر چھوڑتا ہے‘‘ اور قرارداد کی پیشکش کے دوران انہوں نے ایوان اسمبلی میں طویل طبی فوائد پیش کرتے ہوئے گائے کے پیشاب کو بھی قابل احترام قراردیا۔
انہوں نے کہاکہ’’ گائے کے ساتھ ایک ماں کی طرح برتاؤ کیاجانا چاہئے۔
نومولود کے لئے اپنی ماں کے دودھ کے بعد گائے کا دودھ سب سے زیادہ فائدہ مند ہے‘ گائے کو ’’ راشٹرماتا‘‘ کادرجہ فراہم کرتے ہوئے نہ صرف ریاست بلکہ ملک بھر میں اس کے تحفظ کے متعلق چلائی جارہی تحریکوں کو تقویت پہنچائے جاسکتی ہے‘‘