یوگی ادتیہ نات یہ بھی چاہتے ہیں کہ ترقیاتی فنڈس کا استعمال عارضی گائے شیلٹر تعمیر کے لئے کیاجائے۔
لکھنو۔ایک مرتبہ پھر اترپردیش کی یوگی ادتیہ ناتھ حکومت نے اپنی منشاء ظاہر کرتے ہوئے تمام ضلع مجسٹریٹ سے کہاکہ ہے کہ وہ عارضی گاؤ شیلٹرس کی تعمیر کے لئے کمپنیوں کو شامل کریں اور انہیں سوشیل ریسپانبلیٹی (سی ایس آر) کے تحت حصہ دار بنائیں۔
صرف اتنا ہی نہیں بلکہ یوگی حکومت نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے گاؤ شیلٹرس کی تعمیر کے لئے مجالس مقامی کے لئے جاری کردہ فنڈس جو منریگا‘ ایم پی لیڈس‘ ایم ایل اے لیڈس کے پیسوں سے بھی گاؤ شیلٹرس کی تعمیر کی جائے۔
یوپی حکومت کے جاری کردہ احکامات میں کہاگیا ہے کہ مذکورہ ہر ایک عارضی شیلٹر میں ایک ہزار گائے ہونگے ۔
یکم جنوری کے روز تمام سینئر انتظامی عہدیداروں کو دی گئی ہدایت میں کہاگیا ہے کہ وہ فوری طور پر ریاست بھر میں عارضی گائے شیلٹرس قائم کیا جائے۔
نئی پالیسی کے تحت جاری کردہ احکامات کے مطابق حکومت نے کہاہے کہ ’’ مجالس مقامی مذکورہ عارضی گائے شیلٹرس کی اپنے طور پر دیکھ بھال کریں ‘ چاہے وہ سلف ہلپ گروپس کے ذریعہ ہو یا پھر کمپنیو ں کے سی ایس آر فنڈس کے ذریعہ ہوں‘‘۔
ان احکامات میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ بائیوگیس اور سی این جی پلانٹ کے بڑے پیمانے قیام عمل میں لایاجائے تاکہ گائے کے گوبر اور پیشاب سے اس کو بنانے میں مدد ملے سکے ‘ لہذا مجوزہ گائے شیلٹرس کو چلانے میں درپیش دشواریاں بھی ختم ہوجائیں گی۔
چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے جائزہ اجلاس کے بعد یہ احکامات سامنے ائے ہیں اس میں تمام سینئر ضلع عہدیداروں سے کہاگیا تھا کہ وہ 10جنوری سے قبل سڑکو ں پر گھومنے والے تمام آواروں گائیو ں کو شیلٹرس میں لانے کاکام کیاجائے۔
سال2012کی مردم شماری کے مطابق بیس ملین سے زائد میویشے ریاست میں سڑکوں پر آوارہ گھوم رہے ہیں اور ان کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔