گائے ، مندر ، لو جہاد کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنانا فرقہ پرستوں کا ایجنڈہ

موجودہ حالات میں سماجی اور جمہوری حقوق کی حفاظت ، عنوان پر اجلاس ، پروفیسر رام پنیانی ،جناب ظہیرالدین علی خان اوردیگر کا خطاب

حیدرآباد۔یکم ڈسمبر(سیاست نیوز) جذبات کی بنیاد پر دلتوں ‘ قبائیلوں اور اقلیتوں جس میں زیادہ تر مسلمان شامل ہیں کو فرقہ پرست طاقتیں اپنا نشانہ بنارہی ہیں۔ قدیم ہندوستان کے ہندو دھرم میں اونچی ذات کے لوگوں میں گائے کی بلی دی جاتی تھی اور گائے کا گوشت کھانے میںاستعمال کیاجاتا تھا مگر گوتم بدھا نے اس کی مخالفت اور گائے کی بلی پر روک لگانے کاکام کیاہے ۔گائے ‘ مندر ‘ اور لوجہاد کے نام پر پولرائزیشن بظاہر مسلمانوں کے خلاف تو مگر اس کے پس پردہ فرقہ پرست طاقتوں کا اصل ایجنڈہ ان تمام پسماندہ طبقات کے خلاف ہے جو سماج میںاپنے طبقے کو مساوی مقام فراہم کرنے کی جدوجہد کررہے ہیں۔ اگر حقیقت میںفسطائی طاقتوں کو گائے سے ہمدردی او رمحبت ہے تو وہ سب سے پہلے سڑکوں پر آوار گھوم کر پلاسٹک کھانے کے بعد مرنے والی گائیوںکا محفوظ مقام او رچارہ فراہم کریں اور اس کے بعد گائے کے تئیں اپنی ہمدردی اور محبت واضح کریں۔ممتا ز سماجی جہدکار اور دانشوار پروفیسر رام پنیانی آج یہاں سندریا وگنان کیندرم باغ لنگم پلی کے شعیب اللہ خان حال میں تلنگانہ انٹلکچول فورم کے زیراہتمام ’’ موجودہ حالات میںسماجی اور جمہوری حقوق کی حفاظت ‘‘ کے عنوان پر منعقد اجلاس سے خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کررہے تھے۔ جناب ظہیر الدین علی خان‘ پروفیسر پی ایل ویشویشوار رائو‘ صدر مجلس بچائو تحریک مجید اللہ خان فرحت‘ پروفیسر کانچہ ایلیا‘ جناب ایم بی ٹی قائد جناب شہباز علی خان امجد‘جناب سکندر خان‘ پروفیسر انور خان اور دیگر نے بھی اس اجلاس سے خطاب کیا۔پروفیسر رام پنیانی نے اپنے سلسلے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہاکہ دوسرا مسئلہ مسجد اور مندر کا ہے جس کے ذریعہ فسطائی طاقتیں دلتوں اورمسلمانوں کو ایک دوسرے کے مدمقابل کھڑا کرنے میںکامیا ب رہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مسجد اور مندر کے مسئلے کو آستھااور جذبات سے جوڑ کر ہندو پولرائزیشن فسطائی طاقتوں کا انتخابات کے لئے ایک بہترین ہتھیار ہے۔تیسرا مسلئے لوجہاد ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہا ر کرتے ہوئے کہاکہ کیرالا کی 24سالہ حادیہ کی شادی کو سپریم کورٹ یہ کہتے ہوئے منسوخ کردتیا ہے کہ وہ بالغ ہونے کے باوجود ذاتی فیصلے کے لئے خود مختار نہیںہے اور اس کی شادی کو ہائی کورٹ منسوخ کرتے ہوئے حادیہ کی تحویل والدین کے سپرد کردیتا ہے۔ واضح رہے کہ کیرالا کی حادیہ جو ماضی میں ہندو تھی او راس کا نام اکھیلا تھا نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کرتے ہوئے شیفان جہاں نامی مسلما ن لڑکے سے شادی کی ہے اور اس بات کاحادیہ نے سپریم کورٹ کے سامنے بھی اعتراف کیا۔رام پنیانی نے پوچھا کہ فسطائی طاقتیں کیا سنتوں کے ہند و دھرم کو فروغ دے رہے ہیںیا پھر ساری دنیا ہمارا خاندان کے نظریہ کو پروان چڑھا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایسا ہرگز نہیںہے او روہ صرف نفرت پھیلانے کاکام کررہا ہے تاکہ ان کی دوکان چلتی رہی اور ان کے لئے سب سے آسان نشانہ مسلمان ہیں‘ جن کے خلاف جذباتی انداز میں دلتو ں ‘ قبائیلوں کو بھڑکایاجاسکتا ہے۔انہوں نے فلم پدماوتی کے تنازع پر کہاکہ افسوس کی بات ہے ایک فلم ڈائرکٹر نے نہایت چلاکی کے ساتھ ایک مسلم حکمران کو جنگلی ‘ جاہل‘ گوشت خور پیش کردیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ کام جان بوجھ کر کیاگیاہے یا پھر کسی او رمقصد سے کیاگیا ہے مگر ڈائرکٹر کی حرکت مذمت کے قابل ہے۔ انہوں نے کہاکہ قدیم ہندوستان کے حکمرانو ں او رمسلمان اور ہندوستان میںتقسیم کرتے ہوئے مسلمان اور ہندوئوں کے جذبات سے کھلواڑ کی کوششیں عام ہیں۔انہو ںنے کہاکہ علائو الدین خلجی کا جہاں تک تعلق ہے تو خلجی نے دلی کی سلطنت کی منگولوں سے بچایا اور نیا لگان نظام قائم جس کے تحت کسانوں کے ساتھ زمینداروں پر لگان نافذ کیاتھا۔۔انہوں نے کہاکہ آج نریندر مودی کی حکومت اپنے 2014کے انتخابی وعدوں کی جال میںپھنس گئی ہے ۔ہر ہندوستانی شہری کے اکاونٹ میںپندرہ لاکھ روپئے ‘ بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی کی عدم تکمیل کے بعد اپنے ناکامیو ںکو چھپانے کے لئے نفرت کے ایجنڈہ کو دوبارہ نافذ کیا جارہا ہے ۔ او ریہ کام مسجد مندر‘ گائے اور تمہاری عورتیں ہماری عورتوں کو بنیاد بناکر کیاجارہا ہے۔( سلسلہ صفحہ 9 پر)