گاؤ ں رکشکوں نے پانچ مسلمانوں کے ساتھ کی مارپیٹ۔’جئے ہنومان‘ کا نعرہ لگانے پر کیامجبور۔ متاثرین پر مقدمہ درج

فرید آباد۔نیوز ایجنسی اے این ائی کے مطابق گاؤ رکشہ کے نام پر بربریت کا ایک اور واقعہ پیش آیاہے‘ بیف لے جانے کے شبہ میں پانچ مسلم نوجوانوں کی بے رحمی کے ساتھ پیٹائی کی گئی۔

فرید آباد کے گوسی گاؤں میںیہ واقعہ پیش آیا۔متاثر شخص کی شناخت آزاد کے طور پر کی گئی ہے جس جسمانی طور پر معذور ہے اور اٹورکشہ چلاتے ہوئے گوشت سپلائی کرتا ہے۔

جب آزاد دوکانوں پر گوشت سپلائی کررہاتھا اسی دوران خود ساختہ گاؤ رکشکوں نے اس کے اٹو کو گھیر لیااور بھارت ماتا کی جئے و جئے ہنومان کا نعرے لگانے سے انکار کرنے پر اس آزاد کو بے رحمی کے ساتھ پیٹا۔

ہندو کی خبر کے مطابق بیچ بچاؤ کرنے والے چار لوگوں کو بھی گاؤ رکشکوں نے بر ی طرح پیٹا۔ حملہ کرنے والوں نے موبائل فون سے اس سارے واقعہ کی منظر کشی کی اور سوشیل میڈیا پر اس ویڈیو کو وائیر ل بھی کیا۔

مزے کی بات تو رہی کہ تمام واقعہ کچھ پولیس والوں کے سامنے پیش آیا اور فرید آباد پہولیس نے گائے اسمگلنگ ایکٹ کے تحت متاثر شخص پر ہی ایک ایف ائی آر در ج کردیا۔

تاہم ایک اورایف ائی آر خود ساختہ گاؤ رکشکوں پر بھی درج کرائی گئی ۔انڈیا ٹوڈے کی خبر ہے کہ متاثرہ شخص کے پاس سے برآمد گوشت فارنسک جانچ کے لئے روانہ کیاگیاتھاجس کی رپورٹ میںیہ بات ثابت ہوگئی ہے مذکورہ گوشت گائے ہی ہے

۔پانچوں کا علاج مقامی اسپتال میں کیاجارہا ہے۔مرکز میں نریندر مودی کی زیر قیادت2014میں حکومت اقتدار میںآنے کے بعد سے جون2017تک گائے کے نام پر تشدد کے واقعا ت میں97فیصد کا اضافہ ہوا ہے