گاؤ رکشکوں کے خوف میں اعظم خان نے تحفہ میں ملی گائے واپس کردی اور کہاکہ مسلمان غیر محفوظ میں ماحول میں زندگی بسر کررہے ہیں

رامپور(یوپی):سینئر سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان نے اتوار کے روز گوردھن پیٹھ کے شنکر اچاریہ سوامی ادھوک شجند مہاراج کی جانب سے تحفے میں پیش کی گئی گائے کو اتوار کے روزانہیں واپس کردیااور کہاکہ انہیں بدنام کرنے کے لئے کوئی بھی گاؤ رکشک مذکورہ گائے کا قتل کرسکتا ہے۔

شنکر اچاریہ کو لکھے مکتوب میں اترپردیش کے سابق وزیر نے کہاکہ ’’ مسلمان خوف کے ماحول میں زندگی گذار رہے ہیں۔ کوئی بھی گاؤ رکشک مذکورہ خوبصورت اور فائدہ بخش جانور کو نقصان پہنچا سکتا ہے یا مارسکتا ہے تاکہ مجھے بدنام کرسکے‘‘۔

اپنے ڈائری فارم میں ایک گائے کی موجودگی کے متعلق خواہش کے ایک مکتوب پر شنکراچاریہ نے اکٹوبر2015کو ایک سیاہ گائے خان کو بطور تحفہ پیش کی تھی۔خان کا الزام ہے کہ ایک’’نفرت انگیز پروپگنڈہ قومی سطح پر مسلمانوں کے خلاف کیاجارہا ہے اور ان کی حالت قید میں رہنے سے بری ہے‘‘۔

انہوں نے ریاستی حکومت پر بھی الزام عائد کیا کہ وہ دوہرا رویہ اختیار کئے ہوئے ہے‘ اور کہاکہ ’’ وی وی ائی پی لوگوں کو گوشت کے استعمال کی اجازت ہے مگر عام لوگوں کے لئے مشکلات کھڑ ی کی جارہی ہیں اور انہیں ہٹایاجارہا ہے‘‘۔

سماج وادی پارٹی لیڈر نے شنکر اچاریہ سے کہاکہ واپس کئے جانے والے مویشی کی انہوں نے ’’ بہترین دیکھ بھال ‘‘ کی ہے اور وہ اس کی حفاظت اور سکیورٹی کے لئے واپس کررہے ہیں۔انہو ں نے رپورٹس کو بتایا کہ گائے کو ’’محفوظ‘‘ طریقہ سے شنکر اچاریہ کو آج دوپہر واپس کردیاگیا ہے۔