مودی مخالفین کو دھمکانے نوٹ برائے ووٹ اسکام کا جائزہ ۔ رکن اسمبلی ریونت ریڈی
حیدرآباد 8 مئی (سیاست نیوز) رکن اسمبلی و کانگریس قائد ریونت ریڈی نے چیف منسٹر کے سی آر پر وزیراعظم نریندر مودی سے خفیہ ساز باز کرکے چیف منسٹر آندھراپردیش چندرابابو نائیڈو اور ان (ریونت ریڈی) سے سیاسی انتقام لینے نوٹ برائے ووٹ کیس کا جائزہ لینے کا الزام عائد کیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہاکہ کے سی آر نے وزیراعظم سے قریب ہونے کرناٹک میں بی جے پی کو شکست دینے کی اپیل کرنے والے چندرابابو نائیڈو کو پریشان کرنے اجلاس طلب کرکے جائزہ لیا اور اپنے و مودی کے مخالفین کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی جارہی ہے مگر وہ اس سے ڈرنے گھبرانے والے نہیں ہیں بلکہ اس کا سامنے کرنے تیار ہیں۔ انھوں نے کہاکہ مودی کے اشارے پر کے سی آر کٹھ پتلی کی طرح کام کررہے ہیں۔ کے سی آر نے 4 سال کے دوران اپنے اختیارات کا بیجا استعمال کیا ہے۔ کے سی آر کے ارکان خاندان ہزاروں کروڑ روپئے کی بدعنوانیوں میں ملوث ہیں۔ چیف منسٹر کی ذات اور ان کے خاندان والوں نے ریاست کو لوٹ لیا ہے۔ چیف منسٹر نے رشوت طلب کرنے پر انھیں آگاہ کرنے کا عوام کو مشورہ دیا تھا۔ ان کے فرزند وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے رشوت طلب کرنے پر چپل سے مارنے کا مشورہ دیا تھا لیکن بدعنوانیوں کی رقم کے ساتھ رنگے ہاتھ پکڑے گئے سرکاری عہدیدار سنجیو راؤ ابھی اپنے عہدے پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ نمس ہاسپٹل میں ایک شعبہ کے سربراہ شیشگری راؤ جو کے سی آر کے رشتہ دار ہیں انھیں بدعنوانیوں کے مقدمے سے دستبردار کردیا گیا۔ ٹی آر ایس رکن اسمبلی وی ویریشم کی بدعنوانیوں سے متعلق ٹیلیفون آڈیو ٹیپ منظر عام پر آنے کے باوجود کارروائی نہیں کی گئی۔ سرسلہ میونسپل چیرپرسن نے کے ٹی آر کی ہدایت پر رشوت لینے کا اعتراف کرنے کے بعد کے ٹی آر کے خلاف کارروائی کی بجائے میونسپل چیرپرسن پر دباؤ ڈالتے ہوئے استعفیٰ طلب کرلیا گیا۔