حیدرآباد۔ 6 ستمبر (سیاست نیوز) کانگریس لیڈر ریونت ریڈی نے اسمبلی تحلیل کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’کے سی آر نے خودکشی کی ہے‘۔ بغاوت کو روکنے بیشتر ارکان اسمبلی کو ٹکٹ دینے کا دعویٰ کیا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس انتخابی منشور سے مسلمانوں کو 12% تحفظات فراہم کرنے کے جی تا پی جی تک مفت تعلیم، دلتوں کو 3 ایکر اراضی دینے، غریب عوام کو ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر کرنے کے وعدے کرکے عوام کو ’ہتھیلی میں جنت‘ دکھائی گئی۔ اقتدار حاصل ہوتے ہی تمام طبقات کو فراموش کردیا گیا اور کوئی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ ٹی آر ایس کو 100 حلقوں میں کامیابی کے تعلق سے کے سی آر خوش فہمی کا شکار ہیں۔ نتائج کے وقت ان کے ہوش اڑ جائیں گے۔ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سے اتحاد کرنے اسمبلی تحلیل کی گئی ۔ ٹی آر ایس ارکان اسمبلی عوامی اعتماد سے محروم ہوچکے ہیں۔ کانگریس ‘اسمبلی تحلیل کرنے کا خیرمقدم کرتی ہے۔ ظالم حکومت سے نجات ملنے پر عوام جشن منا رہے ہیں۔ ریونت نے کہا کہ کے سی آر کو مجاہدین تلنگانہ کی یادگار سے زیادہ ہری کرشنا کی یادگار اہم ہو گئی ہے۔ کے سی آر کے گھر میں بیٹے کے ٹی آر اور بھانجے ہریش راؤ کے درمیان سرد جنگ شروع ہوچکی ہے جس کی وجہ سے کے سی آر نے قبل از وقت انتخابات کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کے سی آر کو ’نفسیاتی مریض‘ قرار دیا اور کہا کہ ان کا علاج ضروری ہے، ورنہ لاعلاج ہوجائینگے ۔ ریاست میں جب انتخابات ہونگے، کانگریس کو اقتدار حاصل ہوگا۔ ریاست کی آمدنی کو کے سی آر خاندان کی طرح گھروں میں نہیں چھپایا جائے گا بلکہ عوام کی ترقی اور بہبود کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست میں کے سی آر کے زوال کا آغاز ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’پاسپورٹ بروکر‘ کا کام کرچکے کے سی آر نے چیف منسٹر بننے کے بعد ’کمیشن بروکر‘ کی حیثیت سے کام کیا ہے۔