کے سی آر دھوکہ باز ‘ دوبارہ بھروسہ نہیں کیا جاسکتا : اتم کمار ریڈی

ٹی آر ایس سربراہ کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ‘عالم پور سے پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز ‘صدر پردیش کانگریس کا خطاب

حیدرآباد۔ 4 اکتوبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اُتم کمار ریڈی نے کارگذار چیف منسٹر کے سی آر کو ’بٹے باز‘ قرار دینے کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآبادی زبان میں دھوکہ باز کیلئے یہ لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ عالم پور ضلع محبوب نگر سے کانگریس کی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ ایک بھی انتخابی وعدے کو پورا نہ کرنے والی ٹی آر ایس کو شکست دینے اور کے سی آر کو فارم ہاؤز منتقل کردینے کی عوام سے اپیل کی۔ اس موقع پر اے آئی سی سی تلنگانہ انچارج آر سی کنٹیا اے آئی سی سی ترجمان جئے پال ریڈی، اے آئی سی سی سیکریٹری وی ہنمنت راؤ، مدھو گوڑ یاشکی، سمپت کمار کے جانا ریڈی، قائد اپوزیشن کونسل محمد علی شبیر، ورکنگ پریسیڈنٹس پردیش کانگریس ملوبٹی وکرامارک، پونم پربھاکر ، سابق وزیر ڈی کے ارونا، فلم اسٹار سے سیاست داں بن جانے والی وجئے شانتی کے علاوہ صدر محبوب نگر کانگریس عبید اللہ کوتوال اور دوسرے موجود تھے۔ اُتم کمار ریڈی نے کے سی آر کو بٹے باز کہنے کی مدافعت کی اور کہا کہ دھوکہ باز کو بٹے باز کہتے ہیں اور یہ ریمارکس کے سی آر کیلئے درست ہیں کیونکہ انہوں نے 2014ء میں مسلمانوں اور قبائیلی طبقات کو 12% تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا پورا نہیں کیا۔ دلت طبقات میں فی کس 3 ایکڑاراضی تقسیم نہیں کی گئی بے گھر اور غریب عوام میں ڈبل بیڈروم مکانات تقسیم نہیں کئے گئے۔ ایک گھر کو ایک ملازمت کا وعدہ کرکے گاوں کو ایک ملازمت بھی نہیں دی گئی۔ اس کے علاوہ دوسرے ڈھیر سارے وعدوں کو پورا نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے انہوں نے کے سی آر کو بٹے باز کہا اور وہ اپنے ریمارکس پر قائم ہیں۔ اتم کمار نے کہا کہ دھوکہ باز ٹی آر ایس اور اس کے سربراہ کو سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے۔ عوام اس موقع کو ضائع نہ کریں، بلکہ اس کو ہتھیار بناتے ہوئے ٹی آر ایس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کمربستہ ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ علیحدہ تلنگانہ سے جو توقعات اور امیدیں تھیں، اس کو پورا کرنے میں کے سی آر اور ٹی آر ایس ناکام ہوگئے ہیں۔ ایسی پارٹی پر پھر بھروسہ کرنا اپنے پیروں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہوگا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کے سی آر اور ان کا خاندان عوامی فنڈز پر موج مستی کررہا ہے اور غریب عوام کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔ کے سی آر نے اپنی لئے محل نما ’پرگتی بھون‘‘تعمیر کرلیا ہے جو 9 ایکر اراضی پر محیط ہے اور اس کی تعمیر پر 500 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ قدیم آر ٹی سی بسوں میں سفر کرتے ہوئے کئی افراد اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے، مگر کے سی آر کروڑہا روپئے کی لگژری گاڑیوں میں سفر کررہے ہیں۔ کے سی آر کے باتھ رومس بھی بلٹ پروف ہیں۔ کے سی آر نے کبھی سیکریٹریٹ آنے اور عوام سے ملاقات کی کوشش بھی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں کانگریس کو اقتدار حاصل ہوگا۔ تمام طبقات کیلئے متاثرکن عوامی انتخابی منشور تیار کیا جارہا ہے۔ زرعی شعور کو ترقی دینے خصوصی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ کسانوں کے 2 لاکھ روپئے تک زرعی قرض معاف کئے جائیں گے۔ 17 بڑی کاشت کو اقل ترین قیمت ادا کی جائیگی اور 500 کروڑ کا خصوصی فنڈ مختص کیا جائے گا۔ کانگریس ملازمتوں کے مواقع حاصل ہونے تک 10 لاکھ بیروزگار نوجوانوں کو ماہانہ 3,000 روپئے بے روزگاری بھتہ ادا کریگی۔ ترجیحی بنیاد پر غریب عوام کیلئے 2 لاکھ مکانات کی تعمیر کیلئے غریب عوام کو 5 لاکھ روپئے امداد دی جائے گی۔ ایس سی، ایس ٹی طبقات کیلئے 11 لاکھ روپئے دیئے جائیں گے۔ آسرا اسکیم وظیفوں میں ایک ہزار کے وظیفہ کو 2,000 روپئے اور 1500 روپئے کے وظیفے کو 3,000 روپئے کردیا جائیگا۔ ایس سی، ایس ٹی طبقات کو مفت راشن تقسیم کیا جائیگا۔ انہوں نے عالم پور سے کانگریس امیدوار سمپت کمار کو دوبارہ بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے عوام سے اپیل کی۔