کیرانہ میں’’ اللہ کی جیت‘ رام کی ہار‘‘۔ منتخبہ رکن پارلیمنٹ تبسم سے جھوٹا بیان منسوب

کیرانہ۔ ضمنی انتخابات میں راشٹریہ لوک دل کی امیدوار بیگم تبسم حسن کی تاریخی کامیابی کے بعد ان سے منسوب ایک جھوٹا بیان سوشیل میڈیا او رواٹس ایپ پر پھیلایاجارہا ہے ۔ مذکورہ بیان کے مطابق حسن نے کہاکہ ’’ یہ اللہ کی جیت او ررام کی ہارہے‘‘۔

یہ پوسٹ بی جے پی حامیوں کے فیس بک پیج پر موجود ہے جس میں یوگی ادتیہ ناتھ کا ایک حقیقی ہندوستانی نام کا پیج بھی شامل ہے جس پر یکم جون کو یہ پوسٹ کیاگیا ہے جس کو 3700سے زائد مرتبہ شیئر بھی کیاگیا ہے

ایک او رپیج جو بی جے پی کے کمال تیاگی کا ہے پر بھی یہ جھوٹا بیان پوسٹ کرنے کے بعد اس کو ایک ہزار مرتبہ شیئر کیاگیا ہے

بیان کادوسرے حصہ کے طور پر بھی بڑے پیمانے پر اس کو پھیلانے کاکام کیاجارہا ہے۔ جس کے مطابق حسن نے کہاکہ ’’ یہ اسلام کی جیت اور ہندؤں کی شکست ہے‘‘۔

مذکورہ پوسٹ کو یوگی ادتیہ ناتھ کی حمایت نامی پیج پر شیئر کیاگیا ہے جس کے ایک ملین فالورس ہیں۔ اس کو 24000مرتبہ سے زیادہ شیئر بھی کیاگیا ہے جبکہ یہ پوسٹ یکم جون کی صبح فیس بک پر ڈالا گیا تھا

واٹس ایپ پر بھی یہ مبینہ پوسٹ سینکڑوں گروپس میں پھیلایاجارہا ہے۔ مذکورہ بیان کو ٹوئٹر پر بھی شیئر کیاگیاہے ۔

پوسٹ شیئر کرنے والوں میں کم سے کم تین ایسے لوگ شامل ہیں جنھیں وزیراعظم نریندر مودی ٹوئٹر کے پلیٹ فارم پر فالو کرتے ہیں ۔

جب الاٹ نیوز نے تبسم سے ربط قائم کرتے ہوئے مذکورہ بیان کے متعلق بات کی تو انہوں نے کہاکہ ’’ میں نے اس طرح کاکوئی بیان دیا ہی نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ ہم تمام مذہب کا احترام کرتے ہیں۔ ہم ہمیشہ یہی چاہتے ہیں کہ سب انسانیت کے ساتھ مل جھل کر رہیں ۔ جب ان لوگوں کوکچھ اور نہیں ملاتو انہوں نے 2019پر نظر لگاتے ہوئے یہ کام کیاہے۔

مہربانی کرکے مجھے اس بات کی جانکاری دیں کہ یہ کس نے کیا ہے۔ میں اس طرح کی سونچ رکھنے والی نہیں ہے اور نہ ہی میں اس طرح کا بیا دے سکتی ہوں۔ اللہ او ررام کے درمیان کا جو فرق ہے وہ ذاتی عقائد پر منحصر کرتا ہے‘‘۔

حالیہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی کا مظاہرہ نہایت خراب رہا ہے اور پارٹی فرضی خبروں کی مشنری کے ذریعہ فوری طور پرحرکت میں انے کی کوشش کررہی ہے۔ الاٹ نیوز نے کئی مواقعوں پر اس کی کوششوں جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثرکرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ خلاف شعور بیداری کا کام کیاہے۔

او رفیس بک ‘ ٹوئٹر اور واٹس ایپ کے ذریعہ پھیلائی جانے والی خبروں کا پردہ فاش کرتے ہوئے ملک میں امن وامان کی برقراری او رمذہبی روداری کو فروغ دینے کاکام کیاہے