کیرالا میں مسلمانوں کو مندر میں نماز کی اجازت اور ہندوؤں کو مسجد میں پناہ

تھرواننتاپورم 23 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا پیام دیتے ہوئے کیرالا کے ضلع مالاپورم کی ایک مسجد میں سیلاب سے متاثرہ کئی ہندو خاندانوں کو پناہ دی گئی اور انھیں کھانا بھی فراہم کیا گیا۔ مسلمانوں نے دو ہندو مندروں کی صفائی میں مدد کی جو سیلاب کے کیچڑ سے خراب ہوگئی تھیں۔ شمالی مالاپورم میں واقع چھلیار موضع کے اکم پاڈم مقام پر واقع جامع مسجد عملاً ریلیف کیمپ میں تبدیل ہوگئی جہاں سیلاب سے متاثرہ ہندو خاندانوں کو نہ صرف پناہ دی گئی بلکہ انھیں کھانا بھی فراہم کیا جاتا رہا۔ 8 اگسٹ سے شمالی اضلاع شدید طوفان اور سیلاب سے متاثر ہیں۔ زائداز 17 بے گھر ہونے والے ہندو خاندانوں کو جن میں خواتین، بچے اور بزرگ افراد بھی شامل ہیں، مسجد کے اندر رہنے، سونے اور کھانے پینے کی اجازت دی گئی اور انھیں بروقت کھانا بھی فراہم کیا گیا اور جب وہ گھروں کو واپس ہورہے تھے تو انھیں چاول، دالیں اور دیگر ضروری اشیاء بھی حوالے کئے گئے۔ 2 مسلم گروپوں نے ہندو منادر میں صفائی کا کام بھی انجام دیا جبکہ عیدالاضحی کے موقع پر تھریسور کے مسلمانوں کو مقامی عوام نے اپنی مندر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت دی۔ ملک بھر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی یہ حقیقی مثال سامنے آئی ہے۔ مندر کے ہال کو مسلمانوں کے لئے نماز عید کی ادائیگی کیلئے مختص کیا گیا کیوں کہ قریبی مساجد سیلاب کے پانی میں محصور ہوچکی تھیں۔ اِس مندر میں کوچی کڈو کے سیلاب سے متاثرہ عوام کے لئے ریلیف کیمپ قائم کیا گیا۔