’’جب بی جے پی زیراقتدار گوا میں بیف کھایا جاتا ہے تو کیرالا میں بھی کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے ‘‘
نئی دہلی ۔4 ستمبر۔( سیاست ڈاٹ کام ) اعلیٰ سرکاری افسر سے سیاستداں بننے والے مرکزی وزیر سیاحت الفونس کننتھانم نے اپنا نیا وزارتی عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہی دن بیف کے متنازعہ مسئلہ پر اظہارخیال کیا اور کہاکہ کیرالا میں بیف بدستور کھایا جاتا رہے گا ۔ 1979 ء کے کیرالا کیڈر کے افسر نے پی ٹی آئی سے کہاکہ بی جے پی نے کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ بیف نہیں کھایا جاسکتا ۔ کننتھانم نے کہاکہ ’گوا کے چیف منسٹر کی حیثیت سے منوہر پاریکر نے کہا تھا کہ اُن کی ریاست میں بیف کا استعمال ہوتا رہے گا ۔ بالکل اسی طرح کیرالا میں بھی اس (بڑے جانور کے گوشت ) کا استعمال ہوتا رہے گا ‘‘ انھوں نے کہاکہ ’’بی جے پی نے کبھی بھی نہیں کہا اور یہ فیصلہ نہیں دیا کہ بیف نہیں کھایا جاسکتا ۔ ہم کسی بھی مقام پر غذائی عادات و اطوار پر اپنی مرضی مسلط نہیں کرتے ۔ یہ عوام پر منحصر ہے کہ اپنی پسند کے مطابق فیصلہ کریں‘‘ ۔ کننتھانم نے کہاکہ ’’گوا جیسی بی جے پی کے زیراقتدار ریاست میں بیف کھایا جاسکتا ہے تو کیرالا میں بھی اس بات پر کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے ‘‘ ۔ کننتھانم نے بعد ازاں ایک ٹیلی ویژن چینل سے کہاکہ وہ عیسائی برداری اور بی جے پی کے درمیان رابطہ کے ایک پُل کے طورپر کام کریں گے ۔ بشمول جموںو کشمیر ، اُترپردیش ، مہاراشٹرا ، چھتیس گڑھ ملک کی 21 ریاستوں میں ذبیجہ گاؤ پر امتناع ہے لیکن دیگر آٹھ ریاستوں میں جن میں کیرالا بھی شامل ہے گاؤ کشی پر کوئی امتناع عائد نہیں ہے۔