کیرالا میں آر ایس ایس کارکن کی مارپیٹ میں موت۔ سیاسی قتل کا شبہ

ترویننتاپورم:کیرالا کی دارلحکومت میں پندرہ لوگوں نے تلوار کے ساتھ حملہ آوروں نے ایک آر ایس ایس کارکن کو پیٹ پیٹ کر قتل کردیا۔انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق آر ایس ایس کارکن راجیش کا اس حملے میں ہاتھ اور پھسلیاں ٹوٹ گئی تھیں‘ جس کی وجہہ سے وہ اسپتال میں زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔

مذکورہ واقعہ اس وقت پیش آیاجب راجیش شاکھا اجلا س سے واپس ہورہاتھا تب ہی 15حملہ آوروں نے تلوار او رتیزدھار ہتھیاروں سے اس پر حملہ کردیا۔تاہم آر ایس ایس کارکن نے بھی حملہ آوروں پر جوابی وار کیا مگر وہ بچ نہیں سکا۔ راجیش کو چالیس کے قریب گہرے زخم ائے جس میں زیادہ تر اس کی پھسلیوں پر مار تھا۔اس بات کی بھی خبر ہے جس ہاتھ کو حملہ آور ں نے کاٹ دیا تھا اس کو قریب کے میدان میں پھینک دیاگیاتھا۔

گہرے زخموں کے ساتھ راجیش کو اسپتال لے جایاگیا جہاں پر وہ زخموں سے جانبرنہ ہوسکا۔ بی جے پی کے ریاستی صدر کماناما راجیش کرن اسپتال پہنچے اور انہوں نے سی پی ایم پر حملے کی سازش کا الزام لگایا۔ انہو ں نے کہاکہ ’’ یہ ایک بے رحمی کے ساتھ کیاگیا قتل ہے۔ اس کا مقصد آر ایس ایس او ربی جے پی کو صاف کرنی کی سیاست کو فروغ دینا ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ واقعہ کو پارٹی وزیراعظم ‘ ہوم منسٹر اور نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن تک لے جائے گی۔بی جے پی کے ضلع صدر ایس سریش نے کہاکہ سی پی ایم او رسی ائی ٹی یو کے کارکن اس قتل کے پیچھے ہیں ‘ جن کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے زوردیا کہ سی پی ایم ضلع کو موت کے میدا ن میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔درایں اثناء سی پی ایم نے واقعہ سے خود کودور رکھنے کی کوشش کی ’’ پارٹی کے ضلع سکریٹری اناوور ناگپن نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’ ایڈاواکوڈی میں آر ایس ایس کارکن پر حملے میں سی پی یم کا کوئی ہاتھ نہیں ہے‘‘